اس کو بانہوں میں چھپا کر پیار کی باتیں کروں

sunset and lovers

sunset and lovers

اس کو بانہوں میں چھپا کر پیار کی باتیں کروں
بند ہونٹوں پہ سجے اقرار کی باتیں کروں

جس کی آنکھ میں ستارے اور ہونٹوں پہ گلاب
وہ مجھے محبوب ہے اس یار کی باتیں کروں

روز و شب بس ایک میری یاد میں سمٹا ہوا
اس سراپا ناز کی گلنار کی باتیں کروں

وہ اگر روٹھے تو دل کی دھڑکنیں بے ربط ہوں
مسکرا دے وہ تو بس میں پیار کی باتیں کروں

اب کبھی فرصت ملے تو اس کو بانہوں میں لیے
میں زمانے سے قمر اس یار کی باتیں کروں

سید ارشاد قمر