ایک آفت ہے وہ پیالئہ ناف

poet John Elia

poet John Elia

ایک آفت ہے وہ پیالئہ ناف
کیا قیامت ہے وہ پیالئہ ناف

اب کہاں ہوش ہم کو حشر تلک
کہ سلامت ہے وہ پیالئہ ناف

جون بابا الف کا ہے ارشاد
کارِ وحدت ہے وہ پیالئہ ناف

شب خرابات میں رہا یہ سخن
دل کی رخصت ہے وہ پیالئہ ناف

زندگی آرزو کا قامت ہے
نافِ قامت ہے وہ پیالئہ ناف

اس کی جنبش ہے تشنگی انگیز
حشرِ حالت ہے وہ پیالئہ ناف

زندگی ہے شرابیوں کی حرام
قدرِ حرمت ہے وہ پیالئہ ناف

کوئی اس کی رسد نہیں جز رنگ
خونِ حسرت ہے وہ پیالئہ ناف

جون ایلیا