بستی میں دیوانے آئے

girl at the window

girl at the window

بستی میں دیوانے آئے
چھب اپنی دکھلانے آئے
دیکھ ترے درشن کے لو بھی
کر کے لاکھ بہانے آئے
پیت کی ریت نبھانی مشکل
پیت کی ریت نبھانے آئے
اٹھ اور کھول جھروکا گوری
سب اپنے بیگانے آئے
پیر، پروہت، ملا، مکھیا
بستی کے سب سیانے آئے
طعنے، معنے، اینٹیں پاتھر
ساتھ لیے نذرانے آئے
سب تجھ کو سمجھانے والے
آج انہیں سمجھانے آئے
اب لوگوں سے کیسی چوری؟
اٹھ اور کھول جھروکا گوری
درشن کی برکھا برسا دے
ان پیاسوں کی پیاس بجھا دے
اور کسی کے دوار نہ جاویں
یہ جو انشا جی کہلا دیں
تجھ کو کھو کر دنیا کھوئے
ہم سے پوچھو کتنا روئے
جگ کے ہوں دھتکارے ساجن
تیرے تو ہی پیارے ساجن
گوری رو کے لاکھ زمانہ
ان کو آنکھوں میں بٹھلانا

بجھتی جوگ جگانے والے
اینٹیں پاتھر کھانے والے
اپنے نام کو رسوا کر کے
تیرا نام چھپانے والے
سب کچھ بوجھے، سب کچھ جانے
انجانے بن جانے والے
تجھ سے جی کی بات کہیں کیا
اپنے سے شرمانے والے
کر کے لاکھ بہانے آئے
جوگی الکھ جگانے والے

دیکھ نہ ٹوٹے پیت کی ڈوری
اٹھ اور کھول جھروکا گوری

شیر محمد خان ( ابن انشا)