تمام صنعتی زون کو گیس کی لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دیا جائے۔ نعمان

چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی آن کمیونیکیشن(FPCCI)اور سابق وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی صحت اورماحولیات و متبادل توانائی محمد نعمان سہگل نے چیف جسٹس آف پاکستان، صدر ، وزیر اعظم سے اپیل کی ہے کہ وہ ملک بھر کے تمام صنعتی زون میں بجلی اور گیس کی طویل لوڈ شیڈنگ کا نوٹس لیتے ہوئے ملک کے تمام صنعتی زون اور کاروباری علاقوں کو بجلی اور گیس کی مکمل لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دینے کے لیے اقدامات کرائیں۔ انہوں نے کہا کہ انتہائی ضرورت کے تحت روزانہ کی بنیاد پر دو گھنٹے کی گیس اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی جائے تاکہ پاکستان کی معیشت کا پہیہ بھی چلتا رہے۔ نعمان سہگل نے کہا کہ 14 اور 16 گھنٹے اور کئی دوسرے شہر اور علاقوں میں 3سے 4روز کی  گیس اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے آج پاکستان کی صنعتیں تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہیںجبکہ تالا بندی بھی شروع ہوچکی ہے۔ جبکہ صنعتکاروں کے مطابق دنیا بھر کے کئی ممالک نے پاکستان کی اشیاء کے ایکسپورٹ آرڈر بھی منسوخ کرکے دوسرے ممالک کو آرڈر دینا شروع کر دیئے ہیں جس سے پاکستان کا امیج بھی متاثر ہو رہا ہے اور آج پاکستان کے صنعتکار بجلی اور گیس کی لوڈ شیڈنگ سے تنگ آکر اپنا کاروبار دیگر ممالک میں شفٹ کرنے پر غور کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان کے سرمایہ کار، تاجر اور صنعتکار اپنا سرمایہ دوسرے ممالک میں شفٹ کردیں گے تو پاکستان میں لاکھوں افراد بیروزگار ہوجائیں گے۔ لہذا بجلی اور گیس کے محکمے اپنی پالیسیاں بناتے وقت ہر صوبہ کے مقامی صنعتکاروں، سرمایہ کاروں اور کاروباری حلقہ کو اعتماد میں لے کر ترتیب دیں ۔ نعمان سہگل نے کہا کہ حکومت کو سنجیدگی کے ساتھ پاکستان کے صنعتکاروں کے لیے انقلابی اقدامات کرنے ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے مختلف اضلاع اور کراچی میں صنعتوں و کارخانوں میں تالا بندی اور صنعتکاروں و تاجروں سمیت مزدوروں کا سڑکوں پر آکر گیس اور بجلی کی لوڈگ شیڈنگ کے خلاف احتجاج اور دھرنا دینا ایک لمحہ فکریہ ہے۔