دونوں جہان تیری محبت میں ہار کے

shabe gham

shabe gham

دونوں جہان تیری محبت میں ہار کے
وہ جا رہا ہے کوئی شبِ غم گزار کے

ویراں ہے میکدہ، خم و ساغر اُداس ہیں
تم کیا گئے کہ روٹھ گئے دن بہار کے

اک فُرصت گناہ ملی، وہ بھی چار دن
دیکھے ہیں ہم نے حوصلے پروردگار کے

دُنیا نے تیری یاد سے بیگانہ کر دیا
تجھ سے بھی دلفریب ہیں غم روزگار کے

بھولے سے مُسکرا تو دیے تھے وہ آج فیض
مت پوچھ ولولے دل ناکردہ کار کے

فیض احمد فیض