رینٹل پاورکیس: تحقیقاتی کمیشن بنانے کی درخواست مسترد

supreme court

supreme court

سپریم کورٹ میں رینٹل پاور کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس افتخار چودہری نے تحقیقاتی کمیشن بنانے کی درخواست مستردکردی ۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اللہ نے ہمت دی تو فیصلہ کریں گے۔ رینٹل پاور کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے سوال کیا کہ وقت پر کام نہ کرنے والی کمپنیز کو بند کیوں نہیں کیا گیا ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کابینہ کی منظوری سے پہلے کمپنیز کو سو فیصد ادائیگی کیسے کی گئی ۔ سماعت کے دوران سرکاری وکیل خواجہ طارق کا کہنا تھا کہ فاٹا سے بل وصول نہیں ہوتے اور 19564میگاواٹ بجلی کی ضرورت تھی جس میں سے 17000میگا واٹ بجلی پیدا ہورہی تھی۔
چیف جسٹس نے حکم دیا کہ ایشین ڈویلپمینٹ بینک کے اعتراضات کا واضح جواب دیا جائے اور کرپشن کے معملے پر سپریم کورٹ عبوری جائزہ لے گی۔