سینیٹ، صحافیوں کے تحفظ اور فلاح و بہبود کا بل پیش

Senate

Senate

سینیٹ میں صحافیوں کے تحفظ اور فلاح و بہبود کا بل پیش کردیا گیا۔ بل ن لیگ اور جماعت اسلامی کی جانب سے پیش کیا گیا۔
بل کے مطابق صحافیوں کو خبر کے ذرائع بتانے پر مجبور نہیں کیا جا سکے گا۔ سپریم کورٹ کو ذرائع کی معلومات کا حق ہوگا۔ لیکن عدالت عظمی معلومات کی تشہیرنہیں کرسکے گی۔ صحافیوں کے فرائض میں مداخلت پرایک لاکھ جرمانہ یا چھ ماہ قید ہوگی، جرم کی نوعیت پر دونوں سزائیں بھی ہوسکتی ہیں۔ فرائض کی ادائیگی کیلئے حکومت صحافیوں کو ٹرانسپورٹ فراہم کرے گی۔ صحافیوں کی ملازمت کیلئے قومی صحافتی کونسل بنائی جائے گی ۔ صحافیوں اور انکے اہلخانہ کا علاج مفت جبکہ ان کے لئے سماجی فنڈ بنایا جائے گا۔ موت کی صورت میں 30 لاکھ ، زخمی ہونے پر 10 لاکھ ادائیگی ہوگی۔
حکومت صحافیوں کیلئے رہائشوں کی تعمیر کرے گے۔ گھر خریدنے یا تعمیر کے لئے آسان اور بلاسود قرضے فراہم کئے جائیں گے ۔ ریلوے ، پی آئی اے اور دیگر ٹرانسپورٹ کرایوں میں خاص رعایت دی جائے گی۔ صحافی کہیں بھی پارکنگ فیس سے مستشنی ہونگے۔ صحافیوں کے بچوں کو اعلی تعلیم کیلئے اسکالر شپس دی جائیں گی۔