شام کی حویلی میں

noshi gilani

noshi gilani

اک برس کے عرصے میں
چار چھ ملاقاتیں
شام کی حویلی میں
صبح کے مہکنے کی بے یقین سی باتیں
کچھ عذاب ماضی کے
گفتگو کا موضوع تھے
کچھ سوال خوابوں کے
کچھ جواب آنکھوں کے مشترک سے جذبوں کے
آئینوں میں دیکھے تھے
آئینے تو سچے تھے
اور وہ ملاقاتیں
چار چھ ملاقاتیں
جن میں تیری باتوں کی بارشوں کے موسم نے
جتنے جھوٹ بولے تھے
شام کی حویلی میں
جتنے زہر گھولے تھے

تیرا بے وفا لہجہ دھیان میں جب آتا ہے
تب سوال کرتی ہیں
میری عمر کی راتیں

اک برس کے عرصے میں
چار چھ ملاقاتیں؟

نوشی گیلانی