عالمی دہشتگرد خطرے میں

america

america

عالمی امن کے دعوے دیدار امریکہ نے عراق، افغانستان کو تباہ و برباد کر دیا ۔ صرف اس وجہ سے کہ وہ دنیا میں اپنی چدراہٹ ،رعب، اور دب دبہ قائم رکھ سکے ۔ امریکہ عراق میں آٹھ لاکھ ، افغانستان میں نو لاکھ جن میں اکثریت معصوم بچوں اور عورتوں کی تھی قتل کر چکا ۔ امریکہ تاریخ کا بدترین خون خرابہ کرنے کے باوجود کوئی کامیابی حاصل نہ کر سکا اور یہ دنیا کی مہنگی ترین جنگ ہے ۔ امریکہ کی تاریخ میں سب سے بڑی اور لمبی جنگ ہے ۔ نیٹو کا اتحاد دنیا کا سب سے بڑا اتحاد ہے۔ اب امریکہ عراق سے راہ فرار اختیار کر چکا ہے ۔ وہ عراق جس میں صدام حسین کے دور میں قدرے امن امان تھا اب آئے روز خود کش حملے ، بم دھماکے، شیعہ سنی فسادات سمیت سینکڑوں لوگوں کا قتل روزمرہ کا معمول بن چکا ہے ۔ یہی صورتحال افغانستان میں ہے۔

پوری دنیا اس بات کی گواہ ہے کہ طالبان راہنما ملا محمد عمر کے دور حکومت میں افغانستان میں امن وامان کا بول بالا تھا ۔ امریکہ سے اس ملک کا امن و امان برداشت نہ ہوسکا ۔ اس نے افغانستان پر کروز میزائلوں اور بمبوں کی بارش کر دی ۔ خالص اسلامی حکومت کو ختم کر دیا گیا۔ وہ ملک جس میں جانوروں کے ساتھ بھی طالبان نے انصاف کر کے دکھایا وہاں آج معصوم بچوں اور عورتوں کو گاجر مولی کی طرح کاٹا جارہا ہے ۔ کل پوری دنیا کا کفر اکھٹا ہو کر افغانستان پر حملہ آور ہوا تھا اب ان کو یقینی شکست نظر آرہی ہے ۔ تو اکثر اتھادی بھاگ گئے کچھ تیاری میں ہے۔

Afghanistan

Afghanistan

یورپ میں پہلے الیکشن اس بات پہ ہوتے تھے کہ ہم مسلمان ملکوں پر حملے کریں گے ۔ اب فرانس کی موجودہ حکمران جماعت اس بات پر الیکشن میں کامیاب ہوئی ہے کہ ہم افغانستان سے اپنی فوجوں کو واپس بلائیں گے۔ الیکشن میں کامیابی کے بعد اب حکمران جماعت نے اپنی فوجوں کو افغانستان سے واپس بلانے کا اعلان کر دیا ہے ۔ کچھ نیٹو اتحادی اعلانیہ طور اور کچھ غیر اعلانیہ طور پر فرار ہو رہے ہیں۔ دوسرے اتحادی دم دبا کر بھاگنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ امریکہ اور اتحادی اس جذبے سے حملہ آور ہوئے تھے ۔کہ ہم چند دن میں فتح یاب ہو کر عراق کے تیل ، افغانستان کی معدنیات حاصل کر کے مالا مال ہو جائیں گے ۔ ان کے تمام ناپاک منصوبے خاک میں مل گئے اور یہ ذلیل رسوا ہو کر بھاگ رہے ہیں۔ امریکہ اپنی شکست کا ملبہ پاکستان پر ڈالنا چاہتا ہے۔

آئے روز پاکستان کے قبائلی علاقوں میں حملے ہو رہے ہیں۔ امریکہ بلوچستان میں علیحدگی کی تحریکوں کو ہوا دے رہا ہے ۔ تاکہ افغانستان میں اپنی شکست کا پاکستان سے بدلہ لے سکیں اور بلوچستان میں اپنے اڈے قائم کر کے اس خطے کو کنٹرول کر سکے ۔ اب پاکستان کی آرمی اور حکمران جاگ گئے ہیں۔ اور نیٹو کی سپلائی لائن بند کر دی ہے ۔ پاکستان کا موقف بہت مضبوط ہے ۔ کہ امریکہ جب تک سلالہ حملے پر معافی نہیں مانگتا ۔ سپلائی بحال نہیں ہو گی ۔ شکاگو کانفرنس میں نیٹو اتحادی سر پکڑ کر بیٹھ گے اور سوچنے پر مجبور ہو گے کہ کاش ہم افغانستان پر حملہ نہ کرتے ۔ نیٹو ممالک کے اختلافات کھل کر سامنے آگے۔

امریکہ اور برطانیہ کی فوجوں میں سے 80%فوجی تقریباً پاگل ہو چکے ہیں۔ چند ہفتے پہلے افغانستان کی بات ہے کہ امریکی پائلٹ جہاز لیکر جارہا تھا ۔ فوجی پائلٹ دوران پرواز پاگل ہو گیا ۔جہاز کو مسافروں نے بڑئی مشکل لینڈ کیا ۔ امریکہ پاکستان کو ہر طرف سے ڈرا دھمکا رہا ہے کہ اگر سپلائی بحال نہ کی گی تو پاکستان کا حشر بھی افغانستان جیسا کر دیں گے ۔ پاکستان کی دینی ، سیاسی، سماجی، جماعتوں کے اتحاد دفاع پاکستان کونسل نے اعلان کیا کہ اگر سپلائی لائن بحال کی گئی تو ہم زبردستی روکے گے ۔ پاکستان میں اس وقت امریکہ اور بھارت کے لیے درد سر بننے والی جماعت جماعت الدعوة ہے ۔امریکہ نے اس کے سربراہ کے سر کی قیمت 1کروڑڈالر مقرر کی۔ اس کے جواب میں کوئٹہ میں دفاع پاکستان کے جلسے میں بلوچ سرداروں نے حافظ سعید کی مکمل حمایت کا اعلان کیا اور کہا کہ ہم امریکی صدر اوباما کے سر کی قیمت 2کروڑ ڈالر مقرر کرتے ہیں۔

hafiz saeed

hafiz saeed

سردار وں نے اعلان کیا کہ خدانخواستہ اگر حافظ سعید کو کچھ ہوا تو جو اس کا بدلہ لے گا اسے 10کروڑ ڈالر انعام دیا جائے گا۔ پوری دنیا کا کفر اسلام کے خلاف اکھٹا ہو چکا ہے میڈیا ان کا مکمل ساتھ دے رہا ہے ۔ چند دن پہلے برما کے اندر تین دنوں میں 700مسلمانوں کو ذبح کیا گیا۔ پوری دنیا کا میڈیا خاموش ہے ۔ جیسے کوئی واقع ہوا ہی نہیں۔ اللہ کے پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خاکے جاری ہوتے ہیں۔ قرآن مجید کا مذاق اڑیا جاتا ہے ۔ میڈیا مکمل طورپر خاموش اور جانبدار رہتا ہے ۔ اسلام کا سورج پھر سے طلوع ہو رہا ہے ۔ کفر کا سورج غروب ہونے کو ہے۔

بھارت 10ارب ڈالر کی افغانستان میں سرمایہ کاری کر رہا ہے ۔ امریکی فوج کو مکمل تعاون فراہم کر رہا ہے ۔ تا کہ امریکہ افغانستان سے نہ بھاگے ۔ کیونکہ جس دن امریکہ افغانستان سے فرار ہو گا تمام مجاہدین کا رخ کشمیر کی طرف ہو گا ۔ بھارت پاکستان کے پانی پر قبضہ کر کے 80سے زائد ڈیم بنا چکا ہے ۔ بھارت 3دریائوں کے پانی پر مکمل قبضہ کر چکا ہے ۔ اس غاصبانہ قبضہ کی دنیا میں مثال نہیں ملتی ۔ دنیا کا سب سے لمبا دریا دریائے نیل ہے ۔ یہ سات ملکوں سے گزرتا ہے ہر ملک کو اسکے حصہ کا برابر پانی دیا جارہا ہے ۔پچھلے تین سالوں کی طرح اس سال بھی پاکستان میں سیلاب آئے گا اس کی وجہ یہ ہے کہ جب پانی کی کمی ہوتی ہے پاکستان کوپانی کی اشد ضرورت ہوتی ہے تو ان ڈیموں کو پاکستان کے حصے کا پانی روک کر بھرا جاتا ہے۔ جس سے پنجاب اور سندھ میں نہری پانی کی شدید قلت پیدا ہوجاتی ہے۔ جب پہاڑوں سے برف پگھلتی ہے دریائوں میں پانی کی فراوانی آتی ہے۔ تو ان ڈیموں سے پانی چھوڑ دیا جاتا ہے جس سے پنجاب اور سندھ کے اکثر علاقے ڈوب جاتے ہیں۔ لاکھوں ایکٹر پر کھڑی فصلیں اور مکانات تباہ ہو جاتے ہیں۔ اربوں روپوں کا ہر سال نقصان ہوتا ہے۔

ہندوں بنیا بہت چلاک اور ظالم ہیں ۔ مسلمانوں اور خصوصاً پاکستان کے خلاف کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا ہے۔ ہندوں نے قیام پاکستان سے لیکر اب تک بہت سے مظالم کیے۔ پاکستان پر تین جنگیں مسلط کی۔ پاکستان کو دو ٹکڑوں میں تقسیم کیا اور بہت سے مظالم کیے۔ ان مظالم کا بدلہ لینے کا وقت بہت قریب ہے ۔ واجپائی من موہن سنگھ ، نریندر مودی ، ایڈوانی، بال ٹھاکرے ان سے معصوم مسلمان بچوں، عورتوں کے خون کا حساب لیا جائے گا ۔30لاکھ مسلمانوں کو گجرات میں قتل کیا گیا۔

Kashmir

Kashmir

کشمیر میں ایک لاکھ مسلمانوں کو شہید کیا گیا ۔ ہزاروں کی تعداد میں مسجدوں کو شہید اور مسلمانوں کی املاک کو تباہ بردباد کیا گیا۔ امریکہ اور بھارت عالمی دہشتگرد ہیں۔ ہمارا ان سے محبت اور دوستی کا رشتہ نہیں بلکہ ان سے رشتہ ہے تو وہ ہے نفرت کا اور ا نتقام کا۔تحریر : حافظ جاوید الرحمن قصوری