علی پارک میں گندگی کے ڈھیرمکینوں کی زندگی اجیرن

(پیرمحل ( نامہ نگار)علی پارک پیرمحل میں گندگی کے ڈھیرمکینوں کی زندگی اجیرن پانچ لاکھ روپے سے سٹیڈیم میں مضبوط لوہے کے گیٹ اور شائقین کے بیٹھنے کے لیے سیڑھیاں لگائی گئی جس کی اینٹیں چوری کرلی گئیں لوہے کے گیٹ بااثر شخصیات کی ایماپر اکھاڑ کر چوری کرلیے گئے نان تحصیل ہیڈکوآرٹر پیرمحل کی انتظامیہ کے علم میں ہونے کے باوجود کوئی کاروائی نہ کیا جاسکی تفصیل کے مطابق علی سٹیڈیم پیرمحل جوکہ شہر کے وسط میں ہونے کے باعث نوجوانوں اور عام شہریوں کے لیے ہاکی اولمپیئن علیم رضا اوران کی ٹیم کی کوششوں سے منظورکرکے اس پر پانچ لاکھ روپے کی خطیر گرانٹ مختص کی گئی سٹیڈیم کے تین اطراف بڑے بڑے آہنی گیٹ نصب کیے گئے مگر انتظامیہ کی غفلت کے باعث اس سٹیڈیم میں ویرانیوںنے ڈیرے ڈال لیے اردگرد کے مکینوںنے سٹیڈیم کو فلتھ ڈپو بنادیا ایم این اے حلقہ این اے 94نے نان تحصیل ہیڈکوآرٹر انتظامیہ کو ایک سال کے اند رسٹیڈیم کے اندر گھاس لگانے کا حکم دیا جوکہ عرصہ چارسال گذرنے کے باوجود پورا نہ ہوسکا علی سٹیڈیم جوکہ اپنی اہمیت کے پیش نظر تمام سیاسی ، اور سپورٹس سرگرمیوں کامرکز تھا آج گندگی اورتعفن کے باعث مکینوں کے لیے وبال جان بن چکا ہے سماجی فلاحی حلقوں نے ڈی سی اوٹوبہ ٹیک سنگھ سے اپیل کی کہ علی سٹیڈیم سے کوڑے کرکٹ کے ڈھیر اٹھاکر فی الفور اس کو صحت مند سرگرمیوں کے لیے تیار کیا جائے یا اس کو کمرشل مارکیٹ بنادی جائے تاکہ مکین تکلیف دہ عذاب سے بچ سکیں