غیر معیاری سی این جی سلنڈر کے حادثات وزارت پیٹرولیم کی غفلت کا نتیجہ ہے

نیشنل فورم فار انوائرئمنٹ اینڈ ہیلتھ نے ملک بھر میں ناقص و غیر معیاری و جعلی سی این جی سلنڈرز کے پھٹنے کے واقعات اور ان میں معصوم شہریوں کی بڑی تعداد میں ہلاکت پر انتہائی تشویش کا اظہار کیا ہے اپنے ایک بیان میں فورم کے صدر محمد نعیم قریشی نے کہا کہ ایک ہفتے میں 5جان لیوا واقعات حکومتی اداروں اور سی این جی کی ایسوسی ایشنز کے لئے شرمناک ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اوگرا صوبائی انتظامیہ ، وزرات پیٹرولیم ، ایکس پلوسیو ڈیپارئمنٹ ، ہائیڈورکاربن ڈیولپمنٹ انسیٹیٹوٹ ، تمام سی این جی ایسوسی ایشنز ان جان لیوا حادثات کے ذمہ دار ہیں ۔ جنکی شرمناک کارکردگی اور مجرمانہ غفلت نے ایک ہفتے میں 50سے زائد شہریوں کی جان لے لی ہے ۔نعیم قریشی نے کہا کہ اوگرا کے اعلی حکام محض  اشتہارات دیکر اپنی کارکردگی کا تاثر دے رہے ہیں ۔وہ عوام کے ٹیکسوں سے بھاری تنخواہیںلینے والے ااعلی حکام پبلک ٹرانسپورٹ میں جعلی و غیر معیاری سیلنڈر کے استعمال سے لاعلم  ہیں اور وزارت پیٹرولیم کے سیکریٹری اپنی ذمہ داری سی این جی ایسوسی ایسوسی ایشنزپر ڈال کربری الزمہ ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سی این جی ایسوسی ایشنز زائد المیعاد سیلنڈرز و جعلی و غیر معیاری سیلنڈرز کو چیک نہیں کرسکتی ۔ انکے کاروباری مفاد اور اختیار نہ ہونے کے باعث سلنڈر کی چیکینگ انکے لئے ممکن نہیں ۔ نعیم قریشی نے کہا کہ کراچی ، لاہور ، اسلام آباد میں 40ہزار سے زائد پبلک ٹرانسپورٹ گاڑیاں خاموشی سے سی این جی پر منتقل ہوچکی ہیں ۔اور 80فیصد گاڑیوں میں غیر معیاری و ناقص سلنڈر نصب کئے گئے جو  ٹائم بم کی شکل اختیار کرگئے ہیں اور ان گاڑیوں کی سی این جی پر منتقلی  لائنس یافتہ ڈیلرز اور کنورژن سینٹر میں ماہر و تجربہ کار افراد کے بجائے غیر تربیت یافتہ و ناخواندہ  افراد کررہے ہیں  ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ، کراچی اور لاہور اور دیگر شہروں میں میعاد پوری ہونے والے سی این جی سلنڈروں کو چیک کرنے کے لئے ہر شہر میں 10سے زائد سینٹر بنائے جائیں ، شہریوں میں شعور بیدار کرنے کے لئے اوگرا ، وزرات پیٹرولیم موثر کردار ادا کرے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر صورتحال کا فوری نوٹس نہ لیا گیا تو نیشنل فورم سپریم کورٹ سے رجوع کر ے گی۔