قدرتی تہوار: ایک پاکستان تین عید الفطر

Shah Zaman

Shah Zaman

ویسے تو میں نہ کالم نگار ہوں نہ تجزیہ نگار ہوں نہ ٹی وی اینکر ہوں میں ایک مقامی اخبار اور مقامی ماہنامہ میگزیوں کا کمپیوٹر آپریٹر ہوں لیکن قدرتی تہوار کو پاکستان میں تقسیم کرنے کا سلسلہ شروع ہوتے دیکھا تو دل و دماغ نے اس پوائنٹ پر لکھنے کیلئے مجبور کیا ۔پاکستان میں اتنے مسائل ہیں ان تمام مسائل کو حل کرنے کیلئے وقت درکار ہوگا لیکن ہر کوئی اپنے اور اپنے گھر کے بارے میں مصروف ِعملہوا ہے کسی کے ساتھ اتنا وقت نہیں کہ وہ کسی دوسرے کے مسائل کو حل کرنے یا ان کے بارے میں سوچنے کیلئے وقت نکالیں۔پاکستان میں مسائل ہی مسائل ہے اور خاص کر موجودہ دور میں پاکستان میں بے شمار مسائل دن بہ دن بڑھتے جارئے ہیں پی پی حکومت کے دور کو پانچ سال پورے ہونے کوہے لیکن پاکستان میں بسنے والے ہر انسان ہر ایک زندہ سانس لینے والوں کیلئے مسائل پیدا ہوتے جارئے ہیں۔ اگر موجودہ مسائلوںپر میں لکھنا شروع کروں تو شاہد میرا کالم ان مسائلوں پر چلتا جائے گا۔

مسائل کا ذکر ہوتا آرہا ہے پاکستان میں چندکئی عرصے سے رمضان المبارک او ر عید الفطر کے چاند پر فیصلوں کا تکرار ہوتے آرہے ہیں۔رمضان المبارک اور عید الفطر کی چاند پر عوام کو پریشانیوں کا سامنا ہے آج کل کے دور عوام کو مذہبی تہوار جو کہ قدرت کادیا ہوا ایک تہوار ہے ان قدرتی تہوار کو پاکستان میں حکومتی تہوار بنایا گیا ہے ۔عوام پریشانیوں میں روزہ رکھتے ہے اور پریشانیوں میں عید مناتے ہیں عوام کو انتظار ہوتا ہے کہ کب حکومتی اعلان ہوجائے کہ روزہ یا عید منائیں جس وقت چاند دیکھنے کا وقت ہوجاتا ہے تو عوام بے چارے ٹی وی کے سامنے بیٹھ جاتے ہیں کہ عید کے چاند نظر آنے کا اعلان کرتاعوام ان پر عمل پہرہ ہوجائیں ۔ مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا فیصلہ باز وقت صحیح ہوجاتا ہیں لیکن خیبر پختونخواہ میںعید کو ایک دن پہلے منانے کا فیصلہ کر تاہیں چائے چاند نظر آئے یا نہ آئے خیبر پختونخواہ میں تو ہر حال میں عید مناتے ہیں اس سال تو خیبرپختونخواہ نے ایک نیا ریکارڈ قائم کیا۔

اپنے صوبے کے عوام کو باقی تین صوبوں سے پہلے عیدیں منوانے کا اعزاز حاصل ہیں اور تیسرا عید باقی صوبوں کے ساتھ منائی سال 2012ء سے پہلے خیبر پختونخواہ میں اور پاکستان کے باقی صوبوں میں ایک ایک دن کا فرق ہوتاتھالیکن اس سال 2012ء میں مذہبی تہوار میں ایک اور نیا رواج خیبر پختونخواہ میں لایا گیا کہ خیبر پختونخواہ میں دو عید منانے کا فیصلہ کیا گیا اور ایک ہی صوبے میں دو عید یںمنا یا گیاتیسرا عید الفطر باقی صوبوں کے ساتھ منایا گیا۔ یہ ہیں غریب عوام کا پاکستان جو قدرتی تہوار میں اپنے مولویوں اور حکومتی نظام چلا تا ہے ۔ خیبر پختونخواہ ایک دن کے روزے نہ رکھنے میں آدھی ہو چکا ہے۔

خیبر پختونخواہ تو ایک صوبہ ہے لیکن اس سال تو ایک صوبے میں تین عید منانے کا فیصلہ ہوا اور فیصلہ پر عمل درآمد بھی ہو ا ۔ وزیراستان والوں نے مذہبی تہوار میں اپنا فیصلہ سنایا اور اپنے عوام کو اپنے ہی فیصلے کے تحت عید منانے پر مجبورکیا اور اگلے روزخیبر پختونخواہ پشاور سمیت باقی صوبوں سے پہلے جو چاند نظرنہ آنے کے باوجود عید منانے کا اعلان کیا اور تیسرا عید الفطر 20اگست 2012ء کوباقی پاکستان کے ساتھ منایا ۔خیبر پختونخواہ والوں نے تو اب ایک دن پہلے عید منانے کی تو قسم اُٹھائی ہیں لیکن اس بار تو قسم میں مزید اضافہ کیا گیا کہ ایک صوبے میں تین عیدیں منانے کا حد کیا گیا ۔ ایک’دو دن پہلے عید منانے پر باز علاقوں میں ۔ کامیڈی سی عوامی موبائلز پر میسجوں کا گشت کرنے لگا موبائل میسجوں میں سے ایک مسیج مجھے بہت پسند آیا جو کہ قارئین کیلئے پیش کرتا ہوں۔

Ruet e Hilal Committe

Ruet e Hilal Committe

اے …عید کے چاند کیوں کرتے ہو مولویوں کو پریشان تجھے دیکھنے کیلئے بے چین ہیں ہر انسان تجھے دیکھ نہیں پاتے پورے پاکستان کے انسان مگر نہ جانے کہاں سے ڈھونڈ لیتے ہے …اے چاند تجھے پشاور کے پٹھان ۔یہ کالم لکھتے لکھتے کمپیوٹر پرنیٹ کھولااور اخباروں کا ویب سائٹس چیک کرنے لگا اچانک میری نظر ایک ویب سائٹ پر پڑی ۔خیبر پختونخواہ صوبہ پر کلک کیا تو یہ خبر پہلے نمبر پر تھا خیبر پختونخواہ میں مسلسل چوتھے روز عید یعنی خیبر پختونخواہ پشاور کے علاقے گلبہار میں عید کے چوتھے روز نمازادا کی گئی چوتھے روز21اگست 2012ء کی صبح گلبہار میں جماعت المسلمین سے تعلق رکھنے والے تقریباً ایک سو افراد نے عید الفطر کی نماز ادا کی ۔ میں پھر سے کہنا چاہتا ہوں کہ چوتھے عید کی خبر کسی ویب سائٹ پر پڑھا تھا۔

خیر باقی عید وں کی طرح چوتھے دن کے عید ثابت ہو گا ۔ خیبر پختونخواہ میں رواں سال عیدیوں کا نیا ریکارڈ قائم ہو گیا خیبر پختونخواہ کے ساتھ اتفاق کرتے ہوئے بلوچستان میں بھی قدرتی تہوار کو تقسیم کر دیا گیا خیبر پختونخواہ کے ساتھ بلوچستان کے چند علاقوں میں جس میں بلوچستان کے سرحدی شہر چمن کے شہریوں نے پشاور کے ساتھ عید الفطر منایا۔گلستان ‘قلعہ عبداللہ سمیت دیگر نواحی گائوں میں بھی لوگوں نے اتوار19اگست 2012ء کو عید الفطر منائی ۔ میرے نظریہ کے مطابق خیبر پختونخواہ کایہ وائرسبلوچسان کے جنوبی علاقوں میں سال بہ سال پھیلتا جائے گابلوچستان کے جنوبی علاقوںمیں آہستہ آہستہ خیبرپختونخواہ کا پرانا ایک دن کا رواج اور نیا سال 2012ء کا رواج پھیلاتا جائے گا اور بلوچستان کے جنوبی علاقے خیبر پختونخواہ کے ساتھ عیدیں مناتے جائیں گے۔

بلوچستان کے سرحدی شہر چمن کے شہریوں نے صوبہ خیبرپختونخواہ کے ساتھ عید الفطر نہایت عقیدت واحترام کے ساتھ منائی چمن کے ساتھ اتفاق کرتے ہوئے گلستان’قلعہ عبداللہ نے بھی عید الفطر منائی لیکن بلوچستان کے باقی چھ ڈویژن اور 27ڈسٹرکٹ کے افراد نے بیس اگست 2012ء کو عید انتہائی عقید ت و احترام کے ساتھ منائی اور خاص بات تو یہ ہے کہ جس وقت سے قدرتی تہوار کو تقسیم کر دیا گیا ہے اُسی وقت سے آج تک بلوچستان کے باقی جو بلوچ بیلٹ اضلاع ہیں۔ بلوچ بیلٹ آج تک مذہبی تہوار کوتقسیم ہونے کی حمایت نہیں کی ہے بلکہ ہر سال پاکستان کے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے ساتھ اپنے روزے اور عید منائی ہے۔

پاکستان میں بسنے والے ہر وہ انسان سوچیں کہ کیا…؟مذہبی تہوار تقسیم ہونے چائیے یا نہیں میرے خیال میں یہ تقسیم در تقسیم غلط ہے اور عالم دین مولوی صاحباں خدا را مذہبی تہوار قدرت کا دیا ہوا اس تہوار کو پاکستان میں تقسیم ہونے سے بچھایا جائے ۔(مفتی منیب الرحمن کے زیر صدارت اجلاس ) مرکزی رویت ہلال کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ شوال کا چاند نظر آنے کی قابل قبول شہادتیں موصول نہیں ہوئیں اس لئے پاکستان میں عید الفطر پیر کو منائی جائے گی۔چیئرمین مفتی منیب الرحمان نے اعلان کیا ہے کہ عید 20 اگست کو ہوگی. شوال کا چاند دیکھنے کے لئے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس مفتی منیب الرحمن کے زیر صدارت کراچی میں جبکہ زونل رویت ہلال کمیٹیوں کے اجلاس لاہور، کوئٹہ، پشاور اور اسلام آباد میں ہوئے۔

ان اجلاسوں میں ملک بھر میں کہیں سے بھی چاند نظر آنے کی شہادت موصول نہیں ہوئی جس کے بعد مفتی منیب الرحمن نے 20 اگست کو عید کا اعلان کیا۔(مسجد قاسم خان کا اجلاس) پشاور کی مسجد قاسم خان کے علماء نے شہادتیں موصول ہونے کے بعد خیبر پختونخوا میں آج عید منانے کا اعلان کیا ہے. باجوڑ اور خیبر ایجنسی میں بھی مقامی علماء نے اتوار کو عید منانے کا اعلان کیا ہے۔ ادھر سعودی عرب سمیت دیگر مسلم ممالک میں عید الفطر کل اتوار 19 اگست کو منائی جائے گی۔میران شاہ میں ہفتے کو عید منائی گئی، پشاور اور فاٹا میں کل اتوار کو عید منائی جا رہی ہے جبکہ سرکاری طور پر ملک بھر میں چاند نظر نہ آنے اور پیر کو عید منانے کا اعلان کیا گیا ہے لیکن اس سرکاری رویت ہلال کمیٹی کی صوبہ خیبرپختونخواہ کے ونگ ”زونل رویت ہلال کمیٹی ” نے معقول شہادتوں کی بناء پر چاند نظر آنے کا اعلان کیا ہے اور وزیر مذہبی امور کے ذریعے وزیراعلیٰ سے اپیل کی ہے کہ صوبے میں سرکاری طور پر اتوار کے روز عید منانے کا اعلان کیا جائے۔

صوبائی حکومت نے علماء کی یہ اپیل منظور کرتے ہوئے کل اتوار کو عید منانے کا اعلان کیا ہے۔ اس ضمن میں صوبہ خیبرپختونخواہ کے سینئر وزیر بشیر بلور نے کہا کہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی خیبرپختونخواہ کی زونل کمیٹی کی شہادتوں کو قبول نہیں کرتی جو مناسب نہیں جبکہ آج بھی زونل کمیٹی نے معقول شہادتوں کی بناء پر چاند نظر آنے کا اعلان کیا جسے ہم تسلیم کرتے ہیں اور اس امر کو نامناسب تصور کرتے ہیں کہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی نے زونل کمیٹی کے فیصلے سے قبل ہی اپنا فیصلہ سنا دیا لہٰذا کل اتوار کو پورے صوبے میں عید الفطر ہو گی۔ مقامی علماء کی غیر سرکاری رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس مفتی شہاب الدین پوپلزئی کی صدارت میں جامع مسجد قاسم میں ہوا جس میں ایک خاتون سمیت 24 شہادتوں کی بنیاد پر شوال کا چاند نظر آنے اور کل اتوار کو عید منانے کا اعلان کیا گیا۔

namaz eid ul fitr

namaz eid ul fitr

چمن شہر میں بھی 15سے زائد شہادتیں موصول ہونے کے بعد عید الفطر کا اعلان کردیا گیا ہے۔(سعودع عرب کے رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس ) جمعہ کو سعودی عرب سمیت قطر، کویت اور اردن میں شوال کا چاند نظر نہیں آیا اور ان ممالک میں عیدالفطر 19 اگست بروز اتوار کو منانے کا اعلان کیا گیا۔ سعودی عرب میں چاند دیکھنے کیلئے رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس سے قبل سعودی علماء نے چاند دیکھنے کیلئے شہریوں سے اپیل کی تھی تاہم چاند نظر آنے کی کوئی شہادت نہیں ملی جس کے بعد علماء کی جانب سے باقاعدہ طور پر عید الفطر اتوار کو ہونے کا اعلان کردیا گیا۔ برطانیہ سمیت یورپ کے اکثر ممالک میں عید الفطر اتوار کو منائی جائے گی۔ لندن کی ریجنٹ پارک اور ایسٹ لندن مساجد نے تصدیق کی ہے کہ برطانیہ میں عید الفطر اتوار کو منائی جائے گی۔ اس کے علاوہ یورپ کے مختلف ممالک میں کیلنڈر اور سعودی عرب کی پیروی کرنے والے بھی اتوار کو عید منائیں گے۔ اس موقع پر عید نماز کے بڑے بڑے اجتماعات ہونگے جن میں مسلمان نماز عید ادا کرنے کے علاوہ اپنے گناہوں کی معافی کے علاہ مسلم امہ کی بھلائی اور عالم اسلام کے لئے خصوصی دعائیں مانگیں گے۔

پاکستان میں شوال کا چاند بھرپور پھڈے کے ساتھ نظر آیا اور اوجھل رہا اس طرح ملک میں پہلی مرتبہ ہفتہ، اتوار اور پیر کو تین عیدوں کی ”ہیٹ ٹرک” ہو ئی۔ میران شاہ میں ہفتے کو عید منائی گئی، پشاور اور فاٹا میں اتوار کو عید منائی گئی جبکہ سرکاری طور پر ملک بھر میں چاند نظر نہ آنے پیر کے روز پاکستان بھر میں عیدالفطر منانے کا اعلان کیا گیا اسی طرح سال2012ء کو پاکستان میں تین عید الفطر منایاگیا یہ ہیں غریب عوام کا پاکستان جہاں قدرتی تہوار وں پر بھی علمائے کرام کے فیصلہ پر عوام کو عید منوایا گیا ۔کیا حکومت ان مرضی فیصلوں پر کوئی ایکشن لینے کیلئے قاصر ہے ۔کیا آنے والے سال 2013ء میں بھی تین عیدیں ہونگی یا تین جمع تین یعنی عوام کو چھ عیدیں منوایا جائے گا۔

حکومت کو چایئے کہ خاص کر اس قدرتی تہوار کا چاند نظر آنے کے مطابق مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے فیصلے پر علماء کرام کو ہدایت کرئے ۔کیا دیگر ممالکوں میں بھی اس طرح تقسیم در تقسیم عیدیں مناتے ہیں۔…سچ کیا ہے…؟تحریر: شاہ زمان زہری