لیلتہ القدر

لیلتہ القدر کی قدر تو ایمان سے ہے اس میں انوار کی برسات تو قرآن ہے
ایک ہی رات کو خالق نے کیا الف شہر امت آقا پہ رحمت میرے رحمان سے ہے
سحری میں سنت محبوب کا رکھا ہے ثواب وقت افطار ملاقات رب منان سے ہے
تیس ایام میں ہے لاکھ مصائب سے نجات یہ عنائت یہ شفاعت ماہ رمضان سے ہے
شکوہ کرنا نہ ہمارا رب کعبہ کے حضور یہ گزارش ہمیں اللہ کے مہمان سے ہے
مطلع الفجر تلک آتا ہے خود رب جہاں کس لئے خوف تجھے حشر کے میدان سے ہے
خود بھی کچھ کر لے اے مومن نہ یہ الزام لگا یہ بھی لاریب شرارت سبھی شیطان سے ہے
ڈھونڈتا کیوں ہے نعیمی تو خدا کو باہر نسحن اقرب وہ تو نزدیک تیری جان سے ہے
تحریر : غلام مصطفےٰ نعیمی پرتگال