ڈر گئے درد، ستم سہم گئے

farhat abbas shah

farhat abbas shah

ڈر گئے درد، ستم سہم گئے
آپ کے ذکر سے غم سہم گئے

ہم سمندر کی طرح چپ چپ ہیں
وہ سمجھتا ہے کہ ہم سہم گئے

آج کیا ظلم میں قدرت ہے بہت
آج کیا تیرے کرم سہم گئے

ہم نے اس دل سے پکارا مولا
رنج گھبرائے الم سہم گئے

ہائے یہ عرصہ پیمانِ حیات
حوصلے سنبھلے تو دم سہم گئے

فرحت عباس شاہ