کوئی موسم بھی ہم کو راس نہیں

princess copy

princess copy

کوئی موسم بھی ہم کو راس نہیں
وہ نہیں ہے تو کچھ بھی پاس نہیں

ایک مدت سے دل کے پاس ہے وہ
ایک مدت سے دل اداس نہیں

جب سے دیکھا ہے شام آنکھوں میں
تب سے قائم مرے حواس نہیں

میرے لہجے میں اس کی خوشبو ہے
اس کی باتوں میں میری باس نہیں

جتنا شفاف ہے ترا آنچل
اتنا اجلا مرا لباس نہیں

سامنے میرے ایک دریا ہے
ہونٹ سوکھے ہیں پھر بھی پیاس نہیں

جس کو چاہا ہے جان و دل سے حسن
جانے وہ کیوں نظر شناس نہیں

حسن رضوی