ہم قافلہ خوشبوئے ایوانِ وفا ہیں

trees

trees

ہم قافلہ خوشبوئے ایوانِ وفا ہیں
پہچان ہماری ہے کہ ہم بادِ صبا ہیں

شب کلفت افروز میں گزرے تو گزر جائے
ہر صبح کی ساعت کے لیے تازہ ہوا ہیں

ہوشیار ہو اے مہتمِ عہد بہاراں
ہم صحنِ چمن کو جرس گل کی صدا ہیں

تادیر کوئی بوجھ نہیں رکھتے ہیں دل پر
رُکتے نہیں اک لمحہ کو آزار ہوا میں

شمشاد قداں کیلئے پابستئہ زنجیر
لالے کیلئے ہم دل پر خوں کی ادا ہیں

آواز ہیں مہکار کے گھلنے کی ہوا ہیں
پھولوں کیلئے بوسہ شبنم کی صدا ہیں

شاہد رضوی