ہم لوگوں نے عشق ایجاد کیا

hum logon ko ishq ijad kia

hum logon ko ishq ijad kia

جب دہر کے غم سے اماں نہ ملی، ہم لوگوں نے عشق ایجاد کیا
کبھی شہر بتاں میں خراب پھرے، کبھی دشتِ جنوں آباد کیا

کبھی بستیاں بن،کبھی کوہ ودمن، رہا کتنےدنوں یہی جی کاچلن
جہاں حسن ملا وہاں بیٹھ رہے، جہاں پیار ملا وہاں صاد کیا

شبِ ماہ میںجب بھی یہ درد اٹھا، کبھی بیت کہے(لکھی چاندنگر)
کبھی کوہ سے جا سر پھوڑ مرے، کبھی قیس کو جا استاد کیا

یہی عشق بالآخر روگ بنا، کہ ہے چاہ کے ساتھ بجوگ بنا
جسے بننا تھا عیش و سوگ بنا، بڑا من کے نگر میں فساد کیا

اب قربت و صحبت یار کہاں، لب و عارض و زلف و کنار کہاں
اب اپنا بھی میر سا عالم ہے ، ٹک دیکھ لیا جی شاد کو

شیر محمد خان (ابن انشا)