یار تھا گلزار تھا بادِ صبا میں نہ تھا

Bahadur shah zafar

Bahadur shah zafar

یار تھا گلزار تھا بادِ صبا میں نہ تھا
لائقِ پا بوسِ جاں کیا حنا تھی میں نہ تھا

ہاتھ کیوں باندھے میرے چھلا اگر چوری ہوا
یہ سراپا شوخئی رنگِ حنا تھی میں نہ تھا

میں نے پوچھا کیا ہوا وہ آپ کا حسن و شباب
ہنس کے بولا وہ صنم شانِ خدا تھی میں نہ تھا

میں سسکتا رہ گیا اور مر گئے فرہاد و قیس
کیا انہیں دونوں کے حصے میں قضا تھی میں نہ تھا

بہادر شاہ ظفر