یا مجھے افسر شایانہ بنایا نہ ہوتا

greatest prayer

greatest prayer

یا مجھے افسر شایانہ بنایا نہ ہوتا
یا میرا تاج گدایا نہ بنایا ہوتا

خاکساری کے لیے گرچہ بنایا مجھے
کاش خاکِ درِ جاناں نہ بنایا ہوتا

نشئہ عشق کا گر ظرف دیا مجھ کو
عمر کا تنگ نہ پیمانہ نہ بنایا ہوتا

اپنا دیوانہ بنایا مجھے ہوتا تو نے
کیوں خیراتمند بنایا، نہ بنایا ہوتا

شعلہ حسن چمن میں نہ دکھایا اس نے
ورنہ بلبل کو بھی پروانہ بنایا ہوتا

روز معمور دنیا میں خرابی ہے ظفر
ایسی بستی سے تو ویرانہ بنایا ہوتا

بہادر شاہ ظفر