افغان بحران: ڈومینک راب وزارت خارجہ کے اہم منصب سے محروم

Boris Johnson

Boris Johnson

برطانیہ (اصل میڈیا ڈیسک) کئی ہفتوں تک افواہیں پھیلنے کے بعد برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے کوویڈ 19 کے بعد کی صورت حال سے نمٹنے کے لیے اپنی حکومت کو ایک مضبوط متحد ٹیم بنانے کے لیے اس میں تبدیلیاں کی ہیں۔ وزیراعظم جانسن نے ڈومینک راب کو وزارت خارجہ کے عہدے سے فارغ کرنے کے بعد انہیں وزراف انصاف کا قلم دان سونپنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعظم نے وزیر انصاف رابرٹ بیک لینڈ وزیر تعلیم گیون ولیمسن اور ہاؤسنگ کے وزیر رابرٹ جنریک کو بھی برطرف کردیا ہے۔

ڈیڑھ سال سے جاری کرونا وبا نے برطانیہ کو غیرمعمولی نقصان سے دوچار کیا ہے۔ افغانستان سے برطانوی افواج کے انخلا پربھی حکومت کو تنقید سننا پڑی۔ “بریگزٹ” کے باعث سپلائی میں بڑی رکاوٹیں حائل ہو رہی ہیں۔ ایسے میں وزیر اعظم اپنی حکومت کے لیے نیا مُحرک تلاش کرنا چاہتے ہیں۔

جانسن نے راب کو خارجہ امور کے قلمدان سے فارغ کرنے کرنے کے بعد ان کی جگہ خاتون وزیر تجارت کو وزارت خارجہ کا قلم دان سونپا ہے۔ راب کو عہدے سےہٹانے کا محرک افغان میں جاری بحران بتایا جاتا ہے اور بحران کی وجہ سے ڈومینک راب سخت تنقید کی زد میں تھے۔15ستمبرکو ڈاؤننگ اسٹریٹ کے اعلان کے مطابق راب کو وزارت انصاف کا قلم دان سونپا گیا ہے۔

47 سالہ لبرل راب کو ڈپٹی پرائم منسٹر بھی مقرر کیا گیا تھا۔ اس عہدے پر وہ اب تک ڈی فیکٹو رہے ہیں۔ انہوں نے 2020 کے موسم بہار میں حکومت کی قیادت کی تھی جب جانسن کرونا وائرس کے باعث اسپتال میں تھے۔

افغان بحران پر غیر فعال کردار پر راب کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ جب افغانستان میں طالبان نے حکومت کو چلتا کیا تو اس وقت راب یونانی جزیرے کریٹ پر تفریح میں مصروف تھے اور انہوں نے افغان بحران کی وجہ سے اپنی سیر تفریح میں خلل نہیں آنے دیا۔ پھر یوں لگا جیسے وہ فوج کو انخلاء کے دوران کی گئی کچھ غلطیوں کا ذمہ دار ٹھہرا رہے ہیں۔

بورس جانسن نے وزیر تجارت 46 سالہ لِز ٹروس کو برطانوی حکومت میں وزارت خارجہ کا قلمدان سونپا۔