افغان وزیر خارجہ کی امریکی نمائندے سے ملاقات

Talban Delegation

Talban Delegation

انطالیہ (اصل میڈیا ڈیسک) ترک شہر انطالیہ میں امریکی نمائندے اور افغان وزیر خارجہ کی ایک اہم ملاقات ہوئی ہے۔ قبل ازیں گزشتہ برس افغان وزیر خارجہ ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں مغربی اقوام کے نمائندوں سے ملاقات کر چکے ہیں۔

ترک شہر انطالیہ میں امریکا اور افغانستان کے درمیان ہونے والی میٹنگ سے قبل قطر کے وزیر خارجہ نے علیحدہ علیحدہ فریقین کے نمائندوں سے ملاقاتیں کیں۔ خلیجی ریاست کے وزیر خارجہ عبد الرحمٰن الثانی نے پہلے امریکی نمائندے تھومس ویسٹ سے ملاقات کی اور انتشار و غربت سے بدحال ملک افغانستان کی تازہ ترین سیاسی و سماجی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔ تھومس ویسٹ افغانستان کے لیے مقرر خصوصی امریکی ایلچی ہیں۔

بعد میں جس کمرے میں قطری وزیر خارجہ امریکی نمائندے کے ساتھ موجود تھے، وہاں افغانستان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی تشریف لے گئے۔ ویڈیو فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ تینوں افراد اس ملاقات میں بات چیت جاری رکھے ہوئے ہیں۔

امیر خان متقی اور تھومس ویسٹ کی ملاقات کی بظاہر میزبانی قطر کے وزیر خارجہ عبد الرحمٰن الثانی کر رہے تھے۔ اس ملاقات میں خاص طور پر افغانستان کی سکیورٹی اور سیاسی صورتِ حال کو زیرِ بحث لایا گیا۔ اس پر بھی غور کیا گیا کہ افغان عوام کو اس وقت کس طرح کے انسانی بحران کی شدت کا سامنا ہے۔

اس سہ فریقی ملاقات کے حوالے سے قطر کی جانب سے ایک خصوصی بیان بھی جاری کیا گیا لیکن اس میں بات چیت کی مکمل تفصیلات کو ظاہر نہیں کیا گیا۔

افغان وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ اس وقت ان کے ملک میں ایسے حالات سامنے آ چکے ہیں جو سفارتی سلسلہ کو مزید آگے بڑھا سکتے ہیں۔ اس بیان میں بتایا گیا کہ امریکی نمائندے نے امیر خان متقی کے ساتھ ملاقات میں واضح کیا کہ اس وقت کوششیں کی جا رہی ہیں کہ افغان معیشت کو سہارا دے کر کھڑا کرنے کے علاوہ اسے متحرک کیا جا سکے۔

یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی ہے جب ترکی میں بین الاقوامی انطالیہ ڈپلومیسی فورم شروع ہوا ہے۔ یہ ملاقات بھی اسی فورم کے پہلو میں ہوئی۔ افغان و قطری وزیر خارجہ کے ساتھ امریکی نمائندے نے بھی انطالیہ ڈپلومیسی فورم کو تعلقات بہتر کرنے کا ایک مناسب فورم قرار دیا۔

ترک شہر انطالیہ میں بین الاقوامی فورم کے انعقاد کا یہ دوسرا سال ہے۔ اس میں افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی ایک وفد کے ساتھ شریک ہیں۔ وہ انطالیہ میں قیام کے دوران کئی دوسرے ممالک کے نمائندوں اور شرکاء سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

اس فورم میں سیاستدان، سفارتکار، ماہرین تعلیم اور اصحاب الرائے شریک ہو کر کئی اہم امور پر اظہارِ خیال کرتے ہیں۔ یہ سہ روزہ فورم جمعہ گیارہ مارچ کو ترک وزیر خارجہ کے افتتاحی خطاب سے شروع ہوا تھا۔

مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے سیکرٹری جنرل سمیت کئی ملکوں کے وزرائے خارجہ بھی انطالیہ پہنچے ہوئے ہیں۔ انطالیہ ڈپلومیسی فورم کا اختتام اتوار تیرہ مارچ کو ہو گا۔ اس فورم کی شروعات صدر رجب طیب ایردوآن کے ایما پر ہوئی ہے۔