امریکا میں شوٹنگ کا ایک اور خونریز واقعہ، مزید نو ہلاکتیں

America Firing

America Firing

اوہائیو (جیوڈیسک) ہفتے اور اتوار کو چند گھنٹوں کے درمیان امریکا میں ہونے والے فائرنگ کے دو واقعات میں انتیس انسانی جانیں ضائع ہوئی ہیں۔ شوٹنگ کا پہلا واقعہ ٹیکساس اور دوسرا ریاست اوہائیو میں پیش آیا۔

امریکی ریاست اوہائیو کے شہر ڈیٹن میں ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب اندھا دھند فائرنگ کے ایک واقعے میں کم از کم نو افراد ہلاک اور سولہ زخمی ہو گئے۔ مبینہ حملہ آور خود بھی پولیس کی فائرنگ میں مارا گیا۔ اس کی شناخت ابھی تک ظاہر نہیں کی گئی۔

امریکا کا وفاقی تفتیشی ادارہ ایف بی آئی پولیس کے ساتھ مل کر تفتیش کر رہا ہے۔ فائرنگ ڈیٹن شہر کے وسط کے قریب اوریگن نامی علاقے میں کی گئی۔ اوریگن اپنے ریستورانوں، تھیٹرز اور شراب خانوں کے باعث مشہور ہے۔

پولیس نے مقامی لوگوں سے درخواست کی ہے کہ وہ شوٹنگ یا مبینہ حملہ آور کے بارے میں کوئی معلومات رکھتے ہوں تو پولیس کو بتانے سے گریز نہ کریں۔ ابھی تک پولیس یہ معلوم نہیں کر سکی کہ اِس شوٹنگ اور ہلاکتوں کے پس پردہ محرکات کیا ہیں۔

پولیس کے مطابق ایسا دکھائی دیتا ہے کہ اس واردات میں ملزم تنہا ہی فائرنگ میں ملوث ہے اور اُس نے ایک لمبی رائفل کا استعمال کرتے ہوئے متعد مرتبہ مختلف سمتوں میں فائرنگ کی تھی۔ پولیس کی ایک گشتی پارٹی اطلاع ملنے پر فوری طور پر فائرنگ کے مقام پر پہنچ گئی تھی۔

پولیس کے مطابق ڈیٹن شہر کا اوریگن نامی علاقہ کسی حد تک محفوظ خیال کیا جاتا ہے اور وہاں ایسے کسی واقعے کا پیش آنا حیرانی کا باعث ہے۔ پولیس نے ہنگامی بنیادوں پر شہر کے کنوینشن سینٹر میں ہلاک شدگان کے خاندانوں کے لیے ایک فیملی مرکز بھی کھول دیا ہے تا کہ لواحقین وہاں سے معلومات حاصل کر سکیں۔

اس سے قبل ہفتہ تین اگست کی شام امریکی ریاست ٹیکساس کے میکسیکو کی سرحد کے قریب واقع شہر ایل پیسو کے ایک شاپنگ مال میں ہونے والی شوٹنگ میں بھی بیس افراد مارے گئے تھے۔ چھ روز قبل اٹھائیس جولائی کو کیلیفورنیا کے چھوٹے سے شہر گل رائے میں بھی ایک انیس برس کے نوجوان نے ایک فوڈ فیسٹیول کے شائقین پر اندھا دھند گولیاں چلا کر تین افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔