آزاد کشمیر الیکشن: مختلف مقامات پر فائرنگ اور تصادم، پولنگ کا عمل متاثر

Azad Kashmir Election

Azad Kashmir Election

آزاد کشمیر (اصل میڈیا ڈیسک) آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کی 45 نشستوں کے لیے پولنگ کا عمل جاری ہے۔

آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے لیے ہونے والی پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی جو شام 5 تک کسی وقفے کے بغیر جاری رہے گی۔

چیف الیکشن کمشنر عبد الرشید سلہریا نے ایل اے 21 پونچھ 4 کے پولنگ اسٹیشن نمبر 40 کا دورہ کیا اور پولنگ انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔

ادھر کوٹلی کے حلقہ ایل اے 12 چڑھوئی میں دو سیاسی جماعتوں کے کارکنان میں مسلح تصادم ہوا اور فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق اور 3 زخمی ہو گئے۔ بعدازاں فائرنگ کا ایک اور زخمی بھی دم توڑ گیا جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 2 ہو گئی۔

ایل اے 15 باغ آزاد کشمیر کے علاقے میں دو سیاسی جماعتوں کے کارکنوں میں بھی تصادم ہوا اور ہوائی فائرنگ کی گئی۔

پولیس کے مطابق سیاسی جماعتوں کے کارکنان کی جانب سے ایک دوسرے کے خلاف ڈنڈوں اور پتھروں کا استعمال کیا گیا جس سے متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

سیاسی جماعتوں کے کارکنوں میں تصادم کے باعث پولنگ کا عمل دو بار متاثر ہوا۔

ڈپٹی کمشنر اور ریٹرننگ افسر صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیے پاک فوج کے جوانوں اور رینجرز اہلکاروں کے ہمراہ ہاڑی گہل پہنچ گئے۔

سماہنی آزادکشمیر میں پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار چوہدری علی شان کے قافلے پر پتھراؤ کیا گیا۔

پولیس کے مطابق پتھراؤ کا واقعہ پولنگ اسٹیشن نمبر 73 ،74کے مقام پر پیش آیا، مبینہ طور پر مخالفین کے پتھراؤ سے تین گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ سماہنی میں حالات مکمل طور پر کنٹرول میں ہیں اور پولنگ کا عمل جاری ہے۔

ایل اے 32 ڈل چٹیاں آزاد کشمیر میں پولنگ اسٹیشن نمبر 54 میں سیاسی جماعت کے کارکنوں کی جانب سے پولیس پارٹی پر حملہ کیا گیا۔

ایس پی ریاض مغل کا کہنا ہے کہ پولیس پارٹی پر حملے کا واقعہ خواتین پولنگ اسٹیشن پر پیش آیا، سیاسی جماعت کے کارکنوں کو خواتین پولنگ اسٹیشن جانے سے روکا تھا۔

ان کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعت کے کارکنوں کے حملے میں 5 پولیس اہلکار زخمی ہوئے، کارکنوں نے ڈنڈوں سے پولیس پر حملہ کیا۔

گوجرانوالہ میں گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول وزیرآباد پولنگ اسٹیشن میں سیاسی کارکنوں میں جھگڑا ہوا جس کے بعد پولنگ روک دی گئی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ معمولی تلخ کلامی کے بعد دو سیاسی جماعتوں کے کارکنوں میں جھگڑا ہوا جس میں دو افراد زخمی ہوئے۔

جھگڑے کی اطلاع پر دونوں سیاسی جماعتوں کے مزید کارکن پولنگ اسٹیشن پہنچ گئے، کشیدہ صورتحال کے باعث پولیس کی نفری بھی بڑھا دی گئی۔

ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ گورنمنٹ ہائی اسکول نمبر 2 میں قائم پولنگ اسٹیشن پہنچے اور انہوں نے ن لیگ اور مسلم کانفرنس کے پولنگ ایجنٹوں کو باہر نکال دیا جس پر لیگی ایجنٹوں نے شدید احتجاج کیا۔

ن لیگ کے پولنگ ایجنٹ اور ڈپٹی کمشنر میں تلخ کلامی بھی ہوئی جس کے باعث پولنگ روک دی گئی۔

واقعے کے فوری بعد ن لیگ کے امیدوار چوہدری اسماعیل گجر بھی پولنگ اسٹیشن پہنچ گئے۔

ڈپٹی کمشنر کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ پولنگ ایجنٹوں کو پولنگ روم سے نکالا تھا جبکہ ن لیگ کے پولنگ ایجنٹس کا مؤقف تھا کہ ڈپٹی کمشنر کمرے سے نکال کر دھاندلی کرانا چاہتے ہیں۔

مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما خرم دستگیر نے لیگی پولنگ ایجنٹ کو پولنگ اسٹیشن سے نکالنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پولنگ ایجنٹس پرامن رہیں گے لیکن بیلٹ باکسز کے پاس رہیں گے۔

پولنگ میں 32 لاکھ سے زائد ووٹر حق رائے دہی استعمال کریں گے، پاکستان میں بسنے والے ساڑھے 4 لاکھ سے زائد کشمیری بھی ووٹ ڈالیں گے۔

آزاد کشمیر میں 33 انتخابی حلقوں میں 587 اور مہاجرین کے 12 انتخابی حلقوں میں 121 امیدوار مدمقابل ہیں۔

آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کے لیے کراچی، لاہور، گوجرانوالا، گجرات، سیالکوٹ، حافظ آباد اور نارووال میں بھی پولنگ ہو رہی ہے۔

پولنگ کے موقع پر آزاد کشمیر میں سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں، 40 ہزار پولیس اہلکار الیکشن ڈیوٹی انجام دے رہے ہیں جبکہ حساس پولنگ اسٹیشنز پر فوج تعینات کی گئی ہے۔

آزاد کشمیر کے 33 حلقوں میں 12 بڑے مقابلے متوقع ہیں، حلقہ ایل اے 29 مظفر آباد سے مسلسل دو بار منتخب ہونے والے ن لیگی امیدوار بیرسٹر افتخار علی گیلانی کا مقابلہ سینئر ترین پارلیمنٹیرین خواجہ فاروق سے ہو گا جو تحریک انصاف کے امیدوار ہیں۔

حلقہ ایل اے 32 میں وزیراعظم آزاد کشمیر راجا فاروق حیدر اور پیپلز پارٹی کے صاحبزادہ اشفاق ظفر مدمقابل ہیں جبکہ ایل اے 3 میں پی ٹی آئی آزاد کشمیر کے صدر اور سابق وزیراعظم بیرسٹر سلطان محمود چوہدری اور ن لیگی امیدوار چوہدری سعید آمنے سامنے ہیں۔

ایل اے 15 باغ ٹو سے پی ٹی آئی کے سردار تنویر الیاس خان اور مسلم لیگ ن کے مشتاق منہاس میدان میں ہیں۔