بحرین اور اسرائیل میں تجارت، سلامتی سمیت مختلف شعبوں میں سات سمجھوتوں پر دستخط

Bahrain and Israel Agreements

Bahrain and Israel Agreements

واشنگٹن (اصل میڈیا ڈیسک) بحرین اور اسرائیل نے باضابطہ طور پر معمول کے تعلقات استوار کرنے کے لیے گذشتہ ماہ واشنگٹن میں طے شدہ امن معاہدے کو تسلیم کر لیا ہے اور دونوں ملکوں کے اعلیٰ حکام نے منامہ میں اتوار کو مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے فروغ سے متعلق مفاہمت کی سات یادداشتوں پر دست خط کردیے ہیں۔

اسرائیل اور امریکا کا اعلیٰ سطح کا وفد اتوار کو بحرین میں امن معاہدے کی رسمی تقریب میں شرکت کے لیے منامہ پہنچا تھا۔امریکی وزیر خزانہ اسٹوین نوشین اس وفد کی قیادت کررہے تھے۔وفد نے منامہ میں بحرینی حکام سے مختلف شعبوں میں باہمی تعلقات کے فروغ کے لیے بات چیت کی ہے اور اس کے بعد ایک تقریب میں بحرین اور اسرائیل کے درمیان سلامتی، تجارتی اور کاروباری سمیت مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعلقات استوار کرنے کے لیے مفاہمت کی سات یادداشتوں پر دست خط کیے ہیں۔

بحرینی وزیر خارجہ عبداللطیف الزیانی نے بعد میں ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’ان سمجھوتوں پر دست خط سے اسرائیل اور بحرین کے درمیان سود مند تعاون کا راستہ کھلا ہے،ان سے خطے میں امن و سلامتی کو فروغ ملے گا۔نیز ان سے شاہ حمد بن عیسیٰ آل خلیفہ کے ویژن کے مطابق خطے میں امن کی اساس کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔‘‘

انھوں نے بیان میں مزید کہا ہے کہ ’’اس ویژن کا مقصد مثبت تر امکانات کے لیے امن عمل کو آگے کو بڑھانا ہے اور برادر فلسطینی عوام کے بین الاقوامی قراردادوں کے مطابق جائز قانونی حقوق کا تحفظ ہے۔‘‘

عبداللطیف الزیانی نے مہمان وفد میں شامل اسرائیل کی قومی سلامتی کونسل کے مشیر میر بن شبات سے ملاقات کی ہے۔بحرین کی سرکاری خبررساں ایجنسی بی این اے نے بن شبات کا یہ بیان نقل کیا ہے کہ ’’ان کے دورے کی کامیابی کی مستقبل میں بحرین اور اسرائیل کے درمیان تعلقات میں مسلسل روابط سے عکاسی ہوگی اور خطے میں امن عمل مضبوط ہوگا جس سے ریاستوں اور ان کے عوام کی ترقی اور خوش حال کے لیے اُمنگوں کو پورا کیا جاسکے گا۔‘‘

بحرین اور اسرائیل نے معمول کے دوطرفہ سیاسی اور سفارتی تعلقات استوار کرنے کے لیے 15 ستمبر کو وائٹ ہاؤس، واشنگٹن میں تاریخی امن معاہدے پر دست خط کیے تھے۔ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہونے بہ نفس نفیس بحرین اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ طے پانے والے الگ الگ معاہدۂ ابراہیم پر دست خط کے تھے جبکہ ان کے ساتھ اماراتی وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زاید اور بحرینی وزیر خارجہ عبداللطیف الزیانی نے ان معاہدوں پر دست خط کیے تھے۔