بحرین: جانسن اینڈجانسن کی کووِڈ-19 کی ویکسین کے ہنگامی استعمال کی منظوری

Vaccine

Vaccine

بحرین (اصل میڈیا ڈیسک) بحرین نے جانسن اینڈ جانسن کی تیارکردہ کووِڈ-19 کی ویکسین کے ہنگامی استعمال کی منظوری دے دی ہے۔

بحرین کی قومی صحت ریگولیٹری اتھارٹی قبل ازیں چار ویکسینوں کی ملک میں استعمال کی منظوری دے چکی ہے۔ بحرین میں جانسن اینڈ جانسن ویکسین کروناوائرس کے شدید خطرے سے دوچار گروپوں کو لگائی جائے گی۔

جانسن اینڈ جانسن کی کووِڈ-19 کی یہ ویکسین دنیا کی پہلی ویکسین ہے جس کی صرف ایک خوراک لگانے کی ضرورت ہے جبکہ باقی تمام ویکسینوں کے دو دو انجکشن لگائے جارہے ہیں۔اس لحاظ سے یہ ایک محفوظ ویکسین ہے۔

بحرین نے قبل ازیں چینی فرم سائنو فارم کی ویکسین ،امریکی کمپنی فائزر اور بائیو این ٹیک کی ویکسین ، برطانیہ کی آسٹرا زینیکا اور آکسفورڈ اور روس کی سپوتنک پنجم ویکسین کے استعمال کی منظوری دی ہے۔

امریکا کی فوڈ اور ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے بدھ کو ایک بیان میں کہا تھا کہ جانسن اینڈ جانسن کی ویکسین کووِڈ-19 اور جنوبی افریقا اور برازیل میں اس وائرس کی نئی شکلوں کے مقابلے میں انتہائی مؤثر ہے۔

بحرین میں مذکورہ ویکسینیں شہریوں اور مکینوں کو مفت لگائی جارہی ہے اور وہ دنیا کا پہلا ملک ہے جہاں کووِڈ-19 کی ویکسین لگوانے والے شہریوں اور مکینوں کوڈیجیٹل پاسپورٹ کا جاری کررہا ہے۔

خلیجی ریاست بحرین میں امریکا کی دواساز فرم فائزر کی جرمن کمپنی بائیو این ٹیک کے اشتراک سے تیارکردہ ویکسین کی جنوری میں ملنے والی کھیپ کی آمد تاخیر کا شکار ہوگئی ہے۔البتہ بحرین کی وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ ویکسین کی دوسری کھیپوں کی آمد کا شیڈول متاثر نہیں ہوگا۔

آکسفورڈ یونیورسٹی کے ایک تحقیقی پروگرام کے مطابق بحرین میں فی کس شرح فی صد کے اعتبار سے دنیا میں تیسرے نمبر پر کووِڈ-19 کی ویکسین لگائی جارہی ہے۔وہ اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے بعد ویکسین لگوانے والے شہریوں کی تعداد کے اعتبار سے تیسرے نمبر پر ہے۔

بحرین کی وزارت صحت نے ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ ویکسین کی آمد میں تاخیر سے آیندہ دنوں میں دوسرا ٹیکا لگوانے والے شہریوں اور مکینوں کے شیڈول پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ان کے لیے مطلوبہ تعداد میں ویکسینیں دستیاب ہیں۔

دوسری خلیجی ریاستوں سعودی عرب ،قطر ، عُمان اور امارت دبئی نے بھی اپنے ہاں استعمال کے لیے فائزر کی ویکسین خرید کی ہے۔

فائزر نے اسی ہفتے کہا تھا کہ اس نے پیداوار کو بڑھانے کے لیے ویکسین کی تیاری کے عمل میں بعض تبدیلیاں کی ہیں جس کی وجہ سے جنوری کے آخر اور فروری کے اوائل میں بھیجی جانے والی ویکسین کی کھیپیں متاثر ہوں گی۔

واضح رہے کہ بحرین نے گذشتہ ماہ چین کی ساختہ کووِڈ-19 کی ویکسین کے استعمال کی منظوری دی تھی۔اس سے پہلے بحرین نے امریکی دواساز کمپنی فائزر کی جرمن کمپنی بائیواین ٹیک کے اشتراک سے تیارکردہ ویکسین کی آزمائشی جانچ کے بعد ہنگامی استعمال کے لیے منظوری دی تھی۔

تیار کردہ ویکسین کے استعمال کی منظوری دی تھی۔

بحرین کی سرکاری خبررساں ایجنسی بی این اے نے اتوار کو ایک بیان میں کہا ہے کہ اب چینی دوا ساز کمپنی سائنو فارم کی تیار کردہ ویکسین استعمال کے لیے ننھی خلیجی ریاست میں دستیاب ہوگی۔اس سے پہلے گذشتہ ہفتے متحدہ عرب امارات نے اس ویکسین کے استعمال کی منظوری دی تھی اور اس کے کلینیکی نتائج کے حوالے سے بتایا تھا کہ یہ کرونا وائرس کے علاج میں 86 فی صد مؤثر ہے۔

بحرین میں 77سو سے زیادہ افراد نے سائنوفارم کی ویکسین کی آزمائشی جانچ میں حصہ لینے کے لیے اپنا اندراج کرایا تھا۔بحرینی حکومت نے قبل ازیں عوام کو ویکسین مفت مہیا کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن ابھی تک اس نے اس ضمن میں اپنے پروگرام کا اعلان نہیں کیا ہے۔

واضح رہے کہ اب تک بعض ممالک میں سائنوفارم کی تیار کردہ ویکسین کی ہنگامی استعمال کے لیے منظوری دی گئی ہے اور کمپنی ابھی اس ویکسین کی دس ممالک میں کلینیکی آزمائش کے حتمی مرحلے میں جانچ کررہی ہے۔

برطانیہ میں گذشتہ ہفتے سے امریکی کمپنی فائزر کی تیار کردہ ویکسین لوگوں کو لگانے کا آغاز کردیا گیا ہے جبکہ خود امریکا نے ابھی تک اس ویکسین کے استعمال کی منظوری نہیں دی ہے۔فائزر کا کہنا ہے کہ اس کی ویکسین کووِڈ-19 کے علاج میں 95 فی صد مؤثر ہے جبکہ ایک اور امریکی کمپنی ماڈرنا نے اپنی تیارکردہ ویکسین کی کلینیکی جانچ کے بعد کہا ہے کہ یہ 94۰5 فی صد مؤثر ثابت ہوئی ہے۔

برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی اور دوا ساز کمپنی آسٹرا زینیکا کی ویکسین آزمائشی جانچ میں قریباً 70 فی صد مؤثر ثابت ہوئی ہے لیکن اس کے بارے میں یہ سوال کیا گیا ہے کہ یہ 55 سال سے زاید عمر کے افراد کو کرونا وائرس سے بچانے میں کیونکر مددگار ثابت ہوگی۔