لب پہ نعت حبیبِ خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم چاہیے
نور ہی نور ہے رحمت کی گھٹا چھائی ہے
جھوم کر منائیں گے آقاصلی عیلہ اللہ وآلہ وسلم کا میلاد ہم
لوآگئے لوآگئے سرکا ر صلی عیلہ اللہ وآلہ وسلم آگئے
کھوٹ اپنی کہہ سکیں جس سے کوئی ایسا بھی ہو
عذاب ٹھہرا ہمیں اپنا آئینہ ہونا
اپنے لہو سے شمعیں جلاتی ہے بے نظیر
دیکھتے خود کو کبھی بھیڑ میں کھوکر تم بھی
رات کا پچھلا پہر ہے اور میں
سلام بحضور امام عالی مقام
پرسہ دیتی ہے مجھے سرمئی شام بھی گاہے گاہے . غزل
نبی میرے
اَپنی آنکھوں کا مجھ کو ستارا لگا
معجزہ ہمارے عہد میں بھی ہو گیا ہے .. غزل
درِ مصطفے صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر اگر تم جو آؤ .. نعت
قلم میرا افسردہ ہے لکھے کیسے
راجہ کاشف جنجوعہ کی نعتیہ کتاب کی رونمائی