کافی جگر کے امراض سے بچانے میں انتہائی مفید قرار

Coffee

Coffee

لندن: اگر آپ کافی کے شوقین ہیں تو اچھی خبر یہ ہے کہ باقاعدگی سے اس کا استعمال جگر کے کئی امراض کو روک سکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق ہر طرح کی کافی اس میں مفید ہے خواہ وہ کیفی نیٹڈ ہو، یا ڈی کیفینیٹڈ کافی ہی کیوں نہ ہو کیونکہ دونوں صورتوں میں یہ جگر کے امراض کو روکنے میں مفید ثابت ہوسکتی ہے۔

برطانیہ کی یونیورسٹی آف ساؤتھ ایمپٹن کے ڈاکٹراولیور کینیڈی نے اس ضمن میں ایک طویل عرصے تک باقاعدگی سے کافی پینے والے 384,818 افراد کا موازنہ ایسے 109,767 افراد سے کیا ہے جو کافی نہیں پیتے تھے۔

اب تمام افراد کا 10 سال اور7 ماہ تک جائزہ لیا گیا جن میں جگر کے دیرینہ اورخطرناک امراض کے ساتھ ساتھ چکنائی بھرے جگر کی کیفیات اور ان سب سے ہونے والی اموات کا جائزہ لیا گیا تھا۔ اس ضمن میں 3600 افراد جگر کے دیرینہ مریض بنے، 5439 افراد چربی بھرے جگر (فیٹی لیور) کے شکار ہوئے اور 301 افراد ہلاک ہوگئے۔
اولیورنے کہا کہ اس سے قبل کافی کے کئی فوائد سامنے آتے رہے ہیں جن میں یہ کئی امراض کو روکتی ہے۔ ان میں بعض اقسام کے کینسر اور گردے کے امراض بھی شامل ہیں۔ ’ لیکن یہ معلوم نہیں ہوسکا تھا کہ وہ کونسے مرکبات ہیں جو جگر کے سنگین امراض کو روکتے ہیں۔ تاہم ہماری تحقیق بتاتی ہے کہ ہرقسم کی کافی اس میں مفید ثابت ہوسکتی ہے خواہ وہ کسی بھی کمپنی کی ہی کیوں نہ ہو،‘ اولیور نے مزید کہا۔

ماہرین نے اس طویل تحقیق کے بعد اندازہ لگایا ہے کہ کافی انسٹنٹ ہو، کیفی نیٹڈ ہو یا ڈی کیفی نیٹڈ، اگر آپ پابندی سے دو کپ روزانہ پیتےہیں تو جگر متاثر ہونے کاخدشہ 21 فیصد تک ٹل سکتا ہے۔ اسی طرح فیٹی لیور کے مرض کے خطرے کو ٹالنے میں 20 فیصد تک اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔ مجموعی طور پر کافی پینے والے خواتین و حضرات میں جگر کے امراض سے اموات کا خطرہ 49 فیصد تک کم ہوسکتا ہے جو ایک بہت خوش آئند بات ہے۔

دوسری جانب اٹلی کی میگنا گریشیا یونیورسٹی آف کیٹنزارو سے وابستہ لیوڈوویکو ایبناوولی کہتے ہیں کہ اس ضمن میں یہ جاننا ضروری ہے کہ روزانہ کتنے کپ کافی پینے سے فوائد حاصل ہوسکتے ہیں اور اس کا تعین طبی آزمائشوں (کلینکل ٹرائلز) سے کیا جاسکتا ہے۔