کورونا برگر کے بعد پیش ہے کورونا کیک

Corona Cake

Corona Cake

خطرناک عالمی وبا کورونا وائرس سے بچاؤ اور اس کی روک تھام اور آگاہی کے لیے دنیا بھر میں اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

کورونا وائرس سے متعلق آگاہی کے لیے دنیا بھر میں انوکھے اور عجیب و غریب واقعات بھی دیکھنے میں آ رہے ہیں جو سب کی توجہ کا مرکز بن رہے ہیں۔

چند روز قبل کورونا وائرس کے خوف کو دور کرنے کے لیے ویتنام کے ایک شیف نے صارفین کو انوکھی پیشکش کی تھی جس میں انہوں نے کورونا وائرس کی مائیکرو اسکوپک تصویر کی طرح کا برگر بنایا تھا۔

اب ایک اور نئی چیز دیکھنے میں آئی ہے، فلسطین سے تعلق رکھنے والے ایاد ابو رزاق نامی شیف نے لوگوں کو “کورونا کیک” کی پیشکش کرنے کا سوچا۔

جی ہاں! فلسطین کے شہر غزہ کی بیکری کے سربراہ خان یونس نے “کورونا کیک” بنایا جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک خاتون نے نیلے رنگ کا فیس ماسک پہن رکھا ہے۔

“کورونا کیک” پر فیس ماسک کے ساتھ بنی خاتون اس بات کی نشاندہی کر رہی ہیں کہ کورونا وائرس سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اور سماجی دوری اختیار کرنا کتنا ضروری ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بیکری کی جانب سے سب سے پہلے سوشل میڈیا پر اس کیک کا ڈیزائن شیئر کیا گیا جس کے بعد اب بے شمار لوگوں کی جانب سے اس کیک کے لیے آرڈر دیئے جا رہے ہیں۔

اس حوالے سے شیف ابو رزاق جنہوں نے اس کیک کا آئیڈیا پیش کیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ روز بروز اس کیک کو خریدنے والے صارفین کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔

انہوں نے زور دیتے ہوئےکہا کہ ہم اس وائرس کے خطرے کو کم تو نہیں کر سکتے لیکن ہم اس حوالے سے لوگوں کو سماجی دوری اختیار کرنے کا شعور ضرور فراہم کر سکتے ہیں۔

ابو رزاق نے مزید کہا کہ ہمارا اسٹاف مکمل حفاظتی اقدامات کے ساتھ کیک کی تیاری کرتا ہے۔

خیال رہے کہ غزہ میں اس وقت کورونا وائرس سے متاثرہ 12 افراد کی تصدیق کی جاچکی ہے جنہیں مکمل آئسولیشن میں رکھا گیا ہے۔