کورونا کی وبا قابو میں، یورپ میں سفر کے لیے دروازے کھل گئے

Security

Security

جرمنی (اصل میڈیا ڈیسک) پندرہ جون سے بیشتر یورپی ممالک نے سفری پابندیاں ختم کر دی ہیں۔ موثر پالیسیوں اور لاک ڈان کی مدد سے کئی یورپی ملکوں نے وبا پر قابو پا لیا ہے۔ دوسری جانب احتیاطی تدابیر اب بھی روز مرہ زندگی کا حصہ ہیں۔

بیشتر یورپی ممالک پیر پندرہ جون سے سرحدی پابندیاں ختم کر رہے ہیں۔ اتوار اور پیر کی درمیانی شب عین بارہ بجے جرمن وزارت خارجہ نے اپنی ویب سائٹ سے ستائیس رکنی یورپی یونین میں سفر سے متعلق اپنی تنبیہ ختم کر دی۔ جرمن حکام نے پچھلے ہفتے ہی اعلان کر دیا تھا کہ پیر سے سرحدوں پر چیکنگ کا عمل بھی روکا جا رہا ہے اور اب سرحد پار کرنے والوں کو کسی ملک میں داخلے کے لیے کوئی اہم وجہ نہیں بیان کرنا ہو گی۔

جرمنی نے یورپی کمیشن کی تجاویز پر عمل کرتے ہوئے یہ قدم اٹھایا ہے۔ کمیشن کا اس بات پر زور تھا کہ رکن ریاستیں پندرہ جون سے پابندیاں ہٹائیں اور یورپی ملکوں کے شہری بلاک کے اندر بغیر مسائل کے سفر کر سکیں۔ جرمنی اور دیگر ملکوں کی جانب سے اٹھایا گیا یہ قدم ایک حد تک شینگن زون میں حالات معمول کے طرف لے جانے میں معاون ثابت ہو گا۔ تاہم اب بھی چار یورپی ملکوں کے لیے سفری اتنباہ موجود ہے، جن میں اسپین، فن لینڈ، ناروے اور سویڈن شامل ہیں۔ اسپین، ناروے اور فن لینڈ اس لیے کیونکہ ان ملکوں نے اپنی سرحدیں’ فی الحال نہیں کھولی ہیں جبکہ سویڈن اس وقت یورپ میں وہ واحد ملک ہے جہاں نئے کورونا وائرس کی وبا پر ابھی پوری طرح قابو نہیں پایا جا سکا ہے۔

یہ امر اہم ہے کہ یورپی بلاک سے باہر غیر ضروری سفر سے اب بھی اجتناب برتنے کا کہا گیا ہے۔ یورپی کمیشن چاہتا ہے کہ تیس جون تک غیر یورپی شہریوں کے بلاک سے باہر اپنے آبائی ممالک سفر کرنے کے لیے پابندیاں اٹھا لی جائیں۔ جرمنی نے کورونا وائرس کی عالمی وبا کے تناظر میں سترہ مارچ کو سفری پابندیاں عائد کی تھیں۔

یورپی سطح پر اٹلی نے تین جون ہی سے بلاک کے رکن ملکوں کے لیے اپنے دروازے کھول دیے تھے۔ پولینڈ نے بھی تیرہ جون سے سرحدی چیکنگ اور پابندیاں ختم کر رکھی ہیں۔ علاوہ ازیں بلغاریہ، کروشیا، ہنگری، لیٹویا، لیتھوینیا، ایسٹونیا، سلواکیا اور سلوینیا نے پابندیاں ختم کرنا شروع کر دی ہیں۔ پیر پندرہ جون سے جرمنی کے علاوہ بیلجیم، فرانس، ہالینڈ اور یونان بھی سرحدی رکاوٹیں اور چیکنگ ختم کر رہے ہیں۔ اسپین نے سرحدوں پر چیکنگ اکیس جون سے ختم کرنے کا کہہ رکھا ہے۔