کورونا سے نمٹنے والے اسپتال کا ڈائریکٹر اغوا، ڈاکٹرز نے کام احتجاجاً چھوڑ دیا

Doctors Protest

Doctors Protest

ہیٹی (اصل میڈیا ڈیسک) کیریبین ملک ہیٹی میں کورونا وائرس کے مریضوں کا علاج کرنے والے اسپتال کے ڈائریکٹر کو اغوا کرلیا گیا جس کے بعد اسپتال کے عملے نے احتجاجاً کام بند کردیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ہیٹی میں کورونا وائرس کے کیسزکے دوران گینگز کی سرگرمیاں بھی تیزی سے بڑھ رہی ہیں اور جرائم پیشہ افراد نے ایک بڑے اسپتال کے ڈائریکٹر کو تاوان کے لیے اغوا کرلیا۔

اسپتال کے ڈائریکٹر کے اغوا کے بعد اسپتال کا عملہ احتجاج پر چلا گیا اور مریضوں کا علاج کرنے سے انکار کردیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سرجن ڈاکٹر جیری بیٹر کو گھر سے اسپتال جاتے وقت اغوا کیا گیا جس کی اطلاع ملنے پر اسپتال کا عملا باہر آگیا اور ڈاکٹر سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے بازیابی کا مطالبہ کیا۔

اسپتال کے عملے کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی وبا کے دوران اسپتال کے ڈاکٹر کا اغوا ہونا غیر معمولی ہے، اسپتال کے ڈائریکٹر غیر مشروط طور پر فوری بازیاب کرایا جائے۔

اسپتال حکام کا بتانا ہےکہ اس اسپتال میں ہیٹی کے تمام شہری اپنا علاج کرانے آتے ہیں جو مغوی ڈاکٹر اپنے بھائی کے ساتھ چلا رہے ہیں، اسپتال میں ایسے لوگوں کو بھی طبی سہولیات فراہم کی جاتی ہیں جو علاج معالجے کے اخراجات برداشت نہیں کر سکتے۔

حکام نے کہا کہ اس وقت اسپتال میں کئی مریض آپریشن کے منتظر ہیں لیکن ڈاکٹرز کی اجازت کے بغیر ہم کام نہیں کر سکتے۔

واقعے پر ہیٹی کی وزارت صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ متعلقہ حکام اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ہیٹی میں سیاسی اور معاشی بحران کے باعث اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے جب کہ اس ملک کا شمار غریب ترین ممالک میں ہوتا ہے۔

ہیٹی میں اس وقت کورونا وائرس کے صرف 8 کیس ہیں جب کہ کوئی ہلاکت رپورٹ نہیں ہوئی۔