کرونا پر ریسرچ کرنا جامعات کا کام ہے جو بند کر دی گئی ہیں، حنید لاکھانی

PTI Karachi

PTI Karachi

کراچی : سربراہ بیت المال سندھ ورہنماء تحریک انصاف حنید لاکھانی نے کہا ہے کہ اس وقت کرونا اپنے مکمل عروج پر ہے اور کرونا جس انداز سے پھیل رہا ہے ابھی کچھ بھی نہیں کہا جا سکتا کہ مزید کتنے ماہ تک اس کے ساتھ رہنا پڑیگا لیکن ایک بات کنفرم ہے کہ اس سے بچاءو کے لیے احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد بہت ضروری ہے، کرونا کہیں نہیں جائے گا اور پوری دنیا کو کرونا کے ساتھ رہنا پڑیگا ، پوری دنیا کو بند بھی نہیں کیا جا سکتا، جیسے ہی کرونا آیا ساری دنیا کے ممالک نے لاک ڈاءون سمیت تمام ممکن اقدامات کیے ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر سے جاری کردہ بیان میں کیا، حنید لاکھانی کاکہنا تھا کہ کرونا سے بچنے کے لئے تمام ممالک نے لاک ڈاءو ن کیا لیکن جیسے ہی لاک ڈاءون کھولا صورتحال ویسی ہی ویسی ہو گئی لاک ڈاءون اس کا حل نہیں ہے اس کے لیئے تما م دنیا کو ریسرچ کرنا ہوگی اور اس کے خاتمے کے لئے ویکسین تیار کرنا ہوگی ، ہسپتالوں میں کرونا سے بچاءو کے لیئے تمام سہولیا ت جن میں وینٹی لیٹرز ہوں ان کو آپریٹ کرنے والے ہوں۔

ڈاکٹرز کے پاس مکمل کرونا کٹس ہوں ، احتیاطی تدابیر جن میں ماسک، گلوز، سینیٹائزرسمیت صفائی کا خاص خیال رکھنا ہوگا، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جو صورتحال ہے اس کو مد نظر رکھتے ہوئے پالیسیاں بناناہونگی کیونکہ ہمارے پاس ایک بہت بڑی تعدا د ہے آبادی کی جو روزانہ کی بنیاد پر کما کر کھاتی ہے، لاک ڈاءون تو پاکستان کی حکومتیں افورڈ ہی نہیں کر سکتیں اس کے لیئے ہ میں احتیاطی تدابیر کے ساتھ کام کرنا سیکھنا ہوگا اور اپنے بزرگوں کو محفوظ رکھنا ہے وہ زیادہ سے زیادہ گھروں میں رہیں ، انہوں نے کہا کہ بے احتیاطی سے خطرناک نتاءج کا سامنا کر نا پڑ سکتا ہے، انہوں نے کہا کہ ہماری سندھ حکومت کے لوگوں کے ساتھ مسئلہ یہ ہے کہ ان کے پیٹ بھرے ہوئے ہیں اور دماغ خالی ہیں اور سندھ حکومت کی جانب سے لیا جانے والا کوئی بھی فیصلہ عوامی مفاد کے لیئے نہیں ہوتا زیادہ تر فیصلے اپنے ذاتی مفاد کے لیئے کیے جاتے ہیں ، انہوں نے مزید کہا کہ سندھ حکومت نے لاک ڈاءون کو بھی کمائی کا ذریعہ بنا لیا ہے لوگ بھوک اور غربت سے مر رہے ہیں جبکہ سندھ حکومت کے لوگ کمائیاں کرنے میں مصروف ہیں ۔