کورونا: سندھ حکومت کا اسکولز، ہوٹلز اور تفریحی مقامات بند کرنے کا فیصلہ

Schools

Schools

کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) حکومت سندھ نے کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث ایک بار پھر اسکولز، پارکس اور ہوٹل بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت صوبائی کووڈ ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا جس میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔

حکام محکمہ صحت کی جانب سے اجلاس کو بتایا گیا کہ گزشتہ روز 16262 ٹیسٹ کیے گئے جس میں 1201 کیسز سامنے آئے، اس وقت 837 مریض اسپتالوں میں ہیں جس میں سے زیادہ تر مریض سرکاری اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

سیکرٹری صحت کی جانب سے اجلاس کو بریفنگ دی گئی جس میں بتایا گیا کہ صوبے میں نئے کیسز کی شرح 7.4 فیصد ہو گئی ہے، 5 فیصد سے کووڈ کیسز بڑھے تو یہ خطرناک صورتحال ہے۔

سیکرٹری صحت کاظم جتوئی نے اجلاس کو بتایا کہ کل 13 جولائی کو کراچی میں نئے کیسز کی شرح 17.11 فیصد تھی، ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق کراچی شرقی میں کیسز کی شرح21 فیصد، کراچی جنوبی میں 15 فیصد، کراچی وسطی میں 12 فیصد اور کورنگی میں 8 فیصد کیسز ہیں۔

اجلاس میں صوبے میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور وبا کی روک تھام کے لیے نئی پابندیاں لگانے کا فیصلہ کیا گیا۔

ٹاسک فورس کے اجلاس میں انڈور ڈائننگ کو کل رات سے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور ساتھ ہی سندھ بھر کے اسکولوں میں پہلی سے آٹھویں جماعت تک کلاسز کو جمعہ سے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ نویں دسویں جماعت اور اس سے اوپر کی کلاسز میں بھی صرف امتحانات کی اجازت ہو گی۔

سندھ کووڈ ٹاسک فورس کے اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ تفریحی مقامات اور جم بھی بند کر دیئے جائیں گے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کراچی میں بڑھتے ہوئے کورونا کیسز کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کروانے کی ہدایت کی۔