کورونا کے خلاف جنگ میں اسمارٹ فون بھی شامل

Smartphone

Smartphone

نیویارک: عالمی وبا کورونا کے خلاف ویکسینز کی تیاری کے ساتھ ساتھ ماہرین جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے ایسے آلات بھی تیار کر رہے ہیں جو کہ اس بیماری کے خلاف جنگ میں مؤثر ہتھیار ثابت ہو سکیں۔

اس صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے کہیں ماہرین کی جانب سے ٹیکنالوجی کی مدد سے فیس ماسک تیار کیے گئے تو کہیں نت نئی ٹیکنالوجیز متعارف کروائی گئیں تاہم اب ماہرین نے ایک ایسا آلہ (ڈیوائس) تیار کیا ہے جو اسمارٹ فون کی مدد سے کام کرے گا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق جنوبی کوریا کے ماہرین کی جانب سے اسمارٹ فون سے تھرمامیٹر میں تبدیل ہونے والا آلہ تیارکیا گیا ہے، تیار کی گئی ڈیوائس دراصل مؤثر اور کم لاگت میں تیار کی گئی امیجنگ سینسر (ڈیوائس ) ہے جو کہ صارف کے اسمارٹ فون میں نصب کی جائے گی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ڈیوائس وینیڈیم ڈائی آکسائیڈ سےتیار کی گئی ہے جو زیریں سرخ شعاعوں کو جذب کرتے ہوئے الیکٹرک سگنل میں تبدیل ہو جاتی ہے اور اس طرح انسان کے جسم کا درجہ حرارت موبائل پر نمبروں کی مدد سے چیک کیا جا سکتا ہے۔

ڈیوائس کو اسمارٹ فون کیمرے سے منسلک کرکے فون میں تھرمامیٹر بھی شامل کیا جا سکتا ہے۔

خیال رہے کہ عالمی وبا کورونا کے آغاز سے ہی تعلیمی اداروں اور تجارتی مراکز میں ٹمپریچر چیک کرنے کے لیے تھرمامیٹر آلات کا استعمال کیا جاتا رہا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تجربہ اس حوالے سے مددگار ثابت ہوگا۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ یہ ڈیوائس انسیٹیوٹ آف سائنس اینڈٹیکنالوجی کوریا کی جانب سے حکومتی فنڈنگ سے تیارکی گئی ہےجو 100 ڈگری سیلسز تک کام کرے گی۔