ملک سے مہگائی کا خاتمہ کیسے کریں گے؟

Imran Khan

Imran Khan

تحریر : پروفیسر ڈاکٹر شبیر احمد خورشید

میرے وطن میں شیطان کے نام پر حکمرانی کرنے والے ریاستِ مدینہ کی آڑ لے کر اپنے مذموم مقاصد پورے کر رہے ہیں۔مسٹر وزیراعظم آپ نے صحیح کہا جو جتنا بڑا مجرم ہے اسے اتنی ہی زیادہ سہولتیں ہیں۔ریاستِ پاکستان کے سب سے بڑے مجرم توآپ خود ہیں!جس کے جرائم کی داستان روز بروز طویل تر ہوتی جا رہی ہے۔پاکستان کی سیاست آپ نے تباہ کی،پاکستان کی معاشرت آپ کے گالی گلوج کلچر نے تباہ کی،انسانی حقوق کا جنازہ آپ نے نکالا ہوا ہے۔ پاکستان کی اخلاقیات آپ نے تباہ کر کے رکھ دی ہے۔پاکستان کی معیشت کا آپ نے بیڑا غرق کردیاہے۔تمام شرفا کی پگڑیاں آپ کے شیطانی شکل کے وزرا اچھالنے میں نہ تو کسی کی عمر، نہ علمی حیثیت اورنہ ہی ان کی عزت ووقار کا پاس رکھتے ہیں۔گھاٹ گھاٹ کا پیئےہوئی ایک ماسی آپ کی بد زبانی اور نا اہلی کی سب سے بڑی ترجمان ہے۔

نیب کی بد معاشیاں آج تواپنےعروج پر آپ نے پہنچا دی ہیں۔ جب ہی تو آپ کو اتنی زیادہ سہولتیں آپ کے باپوہ جی نے آپ کودلوا ئی ہوئی ہیں۔گویا آپنے توشیطان مردود کے نام پر اپنی دوکان کھول رکھی ہے اور لوگوں کو ریاستِ مدینہ کا راگ سنا رہے ہیں۔

مسٹر جب آپ سے جواب طلب ہوگا توآپ کے ساتھ ماسوں اورماسیوں کی بھی چیخ و پکار دیدنی ہونگی۔کونسے قانون کی بالا دستی کی بات کرتے ہو؟ اُس قانون کی جس میں اپنے مخالفین پر ڈ نڈا برداروں سے منشیات کے مقدمات بنوائے جاتے ہیں یا اُس قانون کی جس میں اسی سالہ صحافیوں کی بند زبان پر بھی ہتھکڑیاں لگا کر مزید تالے ڈالنے پر مصر ہو۔یا اُس قانون کی جس کے ذریعے لوگوں کی زنؤبان بندی کی ناکام کوششیں کر رہےہو؟شیطانی ریاست میں تو یہ سب کچھ ہوسکتا ہے البتہ ریاستِ مدینہ میں ایسے مذموم کارندوں کی جگہ نارِ جہنم ہے۔جو جھوٹو، بدگوئوں، اخلاق باختہ اوربد طینتوں کا ٹھانہ ہے۔

مسٹر نیازی آپ خود ہی اس بات کا برملا اظہار یہ بات کہہ کر، کر رہے ہو کہ’’اقتدار میں رہنے والے تماشہ کر رہے ہیں‘‘آج کے مقتدر کا تماشہ ساری دنیا دیکھ رہی ہے اور اس کی نحوست پر قہقہے بھی لگارہی ہے۔اس ملک کواتنا بڑا مقروض کرنے میں باپوہ کے ساتھ مل کر آپ کا بھی بڑا ہاتھ۔ ہےاور آپ فرماتے ہیں ملک کو مقروض کرنے کا جواب دینے کو تیار نہیں ہیں!آپ نے پیچھے والوں کے ساتھ مل کر اس ملک کو جو اتنا مقروض کر چھوڑا ہے۔ اس کا جواب تو آپ کو آج نہیں کل دینا ہوگا۔یہ قوم تمہیں اتنا آسانی کے ساتھ چھوڑنے والی نہیں ہے۔

بڑی عجیب بات یہہے کہ ہمارے جنر ل کو لگتا ہے سیست کے سوا سرحدوں سے کچھ لینا دینا ہے ہی نہیں ۔جو روزانہ ایک نا اہل شخص کو ڈاکٹیشن دینے کے لئے بیٹھا ہوتا ہے۔سلیکٹیڈ فرماتے ہیں نظریئے کے بغیر قوم ختم ہو جاتہ!تو پھر آپ نظریہئ پاکستان کی مخالفت میں کیون دن رات لگے ہوئے ہو؟پاکستا کے عوم نظریہِ پاکستان کو ختم کرنے والوںکو دیکھ رہی ہے۔ اقلیتوں کے نامپر تم قادیانیوں کیپروموشن ا س ملک میں چاہتے ہو تو یہاں کسی قادیانی کو جعلی مسلمان نہیں بننے دیں گے۔عمران نیازی اس بات کا جوب تو دیتے نہیں ہیں کہ ملک سے مہگائی کا خاتمہ کیسے کرٰ گے؟ یہ اور ان کا تمام خاندان بمعہ بہنوں کے ناف تک بے ایمانی کرپشن اور بھیک کے پیسے کی چوری میں ڈوبا ہوا ہے۔ گویا آپ نے تو خود شیطان کے نام پر دوکان کھولی ہوہے!!!

Shabbir Ahmed

Shabbir Ahmed

تحریر : پروفیسر ڈاکٹر شبیر احمد خورشید