ملک میں مزید 1590 افراد کورونا کا شکار، 21 افراد جاں بحق

Vaccination

Vaccination

اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) ملک میں گزشتہ روز مزید 1590 افراد میں کورونا کی تشخیص ہوئی ہے جب کہ 21 مریض اس قاتل وائرس کا شکار ہوکر لقمہ اجل بن گئے۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کورونا کے 43 ہزار 790 ٹیسٹ کیے گئے جس میں سے ایک ہزار 590 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی جبکہ وائرس سے مزید 21 افراد انتقال کر گئے۔اس طرح ملک میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 3.63 فیصد رہی۔

ملک بھر میں اب تک مجموعی طور پر 9 لاکھ 76 ہزار 867 افراد میں کورونا کی تشخیص ہو چکی ہے جن میں سے صحت یاب ہونے والوں کی تعداد 9 لاکھ 14 ہزار 605 ہے۔
گزشتہ روز کورونا کا شکار مزید 21 افراد جاں بحق ہوگئے، پنجاب میں 10، سندھ میں 6، خیبر پختونخوا 3 جب کہ اسلام آباد اور آزاد کشمیر میں ایک ایک شخص انتقال کرگیا، جاں بحق ہونے والوں میں سے 8 وینٹی لیٹر پر تھے، ملک میں اس وقت کورونا کے فعال کیسز کی تعداد 39 ہزار 644 ہے۔ جن میں سے 2 ہزار 181 کی حالت تشویشناک ہے۔

دوسری جانب ملک میں کورونا سے بچاؤ کے لئے ویکسی نیشن کا عمل بھی تیزی سے جاری ہے، این سی او سی کے سربراہ اسد عمر نے اپنی ٹویٹ میں کہا ہے کہ گزشتہ روز ملک میں پہلی مرتبہ 5 لاکھ سے زائد افراد کی ویکسی نیشن کی گئی، گزشتہ روز ویکسی نیشن کی 3 لاکھ 90 ہزار پہلی ڈوز لگائی گئی، جو اب تک سب سے زیادہ ہیں، ویکسی نیشن کا عمل مزید تیز ہوگا۔

کورونا وائرس کے خلاف یہ احتیاطی تدابیراختیارکرنے سے اس وبا کے خلاف جنگ جیتنا آسان ہوسکتا ہے۔ صبح کا کچھ وقت دھوپ میں گزارنا چاہیے، کمروں کو بند کرکے نہ بیٹھیں بلکہ دروازے کھڑکیاں کھول دیں اور ہلکی دھوپ کو کمروں میں آنے دیں۔ بند کمروں میں اے سی چلا کربیٹھنے کے بجائے پنکھے کی ہوا میں بیٹھیں۔

سورج کی شعاعوں میں موجود یو وی شعاعیں وائرس کی بیرونی ساخت پر ابھرے ہوئے ہوئے پروٹین کو متاثر کرتی ہیں اور وائرس کو کمزور کردیتی ہیں۔ درجہ حرارت یا گرمی کے زیادہ ہونے سے وائرس پرکوئی اثرنہیں ہوتا لیکن یو وی شعاعوں کے زیادہ پڑنے سے وائرس کمزورہوجاتا ہے۔

پانی گرم کرکے تھرماس میں رکھ لیں اورہرایک گھنٹے بعد آدھا کپ نیم گرم پانی نوش کریں۔ وائرس سب سے پہلے گلے میں انفیکشن کرتا ہے اوروہاں سے پھیپھڑوں تک پہنچ جاتا ہے، گرم پانی کے استعمال سے وائرس گلے سے معدے میں چلا جاتا ہے، جہاں وائرس ناکارہ ہوجاتا ہے۔