کسی بھی ملک کی سر زمین، سمندر میں حاکمیت پر ہماری نظریں نہیں ہیں، ترک صدر

Recep Tayyip Erdogan

Recep Tayyip Erdogan

استنبول (اصل میڈیا ڈیسک) صدر رجب طیب ایردوان کا کہنا ہے کہ ترکی کے لیے ایک طاقتور بحری بیڑے کا مالک بننا ترجیح سے ہٹ کر ایک مجبوری بھی ہے۔

جناب ایردوان نے استنبول کے قصر ِ وحدالدین سے نیلا وطن 2021 حربہ مشقوں کے مقام کے ساتھ براہ راست رابطہ قائم کیا۔

صدر نے مشقوں کے حوالے سے کہا کہ امسال کہیں زیادہ طاقتور ، وسیع پیمانے پر اور کہیں زیادہ منظم طریقے سے سر انجام دی گئی مشقوں میں ہم مقامی اور قومی فوجی آلات کی آزمائش کر رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ترکی کو نہ صرف معاشی اور سیاسی اعتبار سے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ فوجی اور دفاعی میدان میں بھی طاقتور بننا لازم و ملزوم ہے۔

ترکی اس میدان میں ترجیحی بنیادوں پر نہیں بلکہ حالات کے تقاضے کے مطابق حرکت کرنے پر مجبور ہے۔کسی بھی ملک کی سر زمین، سمندر میں حاکمیت پر ہماری نظریں نہیں ہیں، ہم صرف اور صرف اپنے وطن اور حقوق کا تحفظ کرنے کی کوششوں میں ہیں۔

جناب ِ صدر نے اس موقع پر کہا کہ ترکی ڈراؤنز کی پیداوار کے شعبے میں دنیا کے بہترین 3 ۔ 4 ممالک کی صف میں شامل ہے۔

ہم نے ابتک اپنے ڈاک یارڈز میں تین ارب ڈالر سے زائد کے 130 سے زائد سمندری پلیٹ فارمز کو برآمد کیا ہے۔ ہماری ساحلی قوتیں اپنے بحری بیڑے کے ذریعے دنیا بھر میں امن و امان کے لیے خدمات ادا کر رہی ہیں۔

ہم ترکی کو دیگر شعبہ جات کی طرح جہاز رانی کے شعبے میں بھی عالمی سپر لیگ میں شامل کرنے پر پُرعزم ہیں۔ جو ملک سمندروں پر حاکمیت قائم کر لیتا ہے اس کی دنیا بھر میں ساکھ میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ اس یقین کے ساتھ ہماری بحریہ کو مزید طاقتور بنانے ہم اہمیت دیتے ہیں۔ ہم اپنے جنگی بحری جہاز ڈیزائن کرتے ہوئے ان کو تیار کر سکنے والے 10 ممالک کی صف میں شامل ہیں۔