کرونا سے ڈرنا نہیں لڑنا ہے مگر کیسے ؟

Coronavirus

Coronavirus

تحریر : ڈاکٹر تصور حسین مرزا

آج دنیا کرونا وائرس کی وجہ سے مایوسی اور ناامیدی کا شکار ہے۔ حالانکہ بیماری اور صحت خالصتاً اللہ تعالیٰ کی رضاء میں ہے۔ کرونا وائرس دیکھتے ہی دیکھتے شہروں کے شہر کیا دنیا کے سپر پاور ممالک کو بھی بے بس اور الگ تھلگ کردیا۔ مسئلہ یہ نہیں کرونا کس ملک نے اور کس مقصد کے لئے بیالوجیکلی تیار کیا ہے یا قدرت نے کسی مظلوم بے بس اور لاچار کی بدعا سن لی۔ طبی دنیا کے ماہر سائنسدان کرونا کا توڑ نکالنے کے لئے ہمہ تن مصروف عمل ہیں۔ اللہ پاک نے اپنا نائب انسان کو بنا کر عقل جیسی عظیم نعمت عطا کی یہی وجہ انسان کو اشرف المخلوقات کا درجہ دیا۔ اللہ پاک کا لاکھ لاکھ احسان ہے جو اپنا محبوب حضرت محمد ۖ اور اپنا پسندیدہ دین ” اسلام ” کی عظیم نعمت سے نوازا۔

اللہ پاک کے پیارے نبی ۖ کافرمان ہے کہ اللہ پاک نے کوئی ایسی بیماری نازل نہیں کی جس کی شفاء نہ اتاری ہو۔ کرونا وائرس کا علاج دریافت نہیں ہو رہا لیکن موجود ضرور ہے۔ آج نہیں تو کل نا امید اور پریشان ہونے کی ضرورت نہیں بس احتیاط کی ضرورت ہے۔ کروناوائرس اور دیگر جراثیمی امراض سے بچنے کیلئے اپنی قوت مدافعت IMMUNE SYSTEM کو بڑھا ناہوگا جس کئے لئے ایسے پھل جوس اور سبزیاں استعمال کریں جن میں VITAMINE C زیادہ ہو مثلاً لیموں کے پھلوں میں وٹامن سی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اس طرح کی مختلف قسم کے ساتھ، کسی بھی کھانے میں اس وٹامن کا نچوڑ شامل کرنا آسان ہے۔ چونکہ آپ کا جسم اسے پیدا نہیں کرتا ہے اور نہ ہی اسے ذخیرہ کرتا ہے، لہذا آپ کو مسلسل صحت کے لئے روزانہ وٹامن سی کی ضرورت ہوتی ہے

٭. سرخ گھنٹی مرچ اگر آپ کو لگتا ہے کہ لیموں کے پھلوں میں کسی بھی پھل یا سبزیوں میں سب سے زیادہ وٹامن سی ہوتا ہے تو دوبارہ سوچئے۔ اونس کے لئے اونس، سرخ گھنٹی مرچ میں لیموں کی نسبت دوگنا وٹامن سی ہوتا ہے۔ وہ بیٹا کیروٹین کا ایک بھر پور ذریعہ بھی ہیں۔ آپ کے مدافعتی نظام کو فروغ دینے کے علاوہ، وٹامن سی صحت مند جلد کو برقرار رکھنے میں مدد مل سکتی ہے۔ بیٹا کیروٹین آپ کی آنکھوں اور جلد کو صحت مند رکھنے میں مدد کرتا ہے۔ ٭ بروکولی وٹامنز اور معدنیات سے بھرپور ہے۔ وٹامن اے، سی، اور ای کے ساتھ ساتھ بہت ساری دیگر اینٹی آکسیڈینٹ اور فائبر سے بھری ہے، بروکولی ایک ایسی صحت مند سبزیوں میں سے ایک ہے جسے آپ اپنی میز پر ڈال سکتے ہیں۔

اس کی طاقت کو برقرار رکھنے کی کلید یہ ہے کہ اسے جتنا ممکن ہوسکے ـ یا بہتر ابھی تک پکا کر رکھنا ہے۔
٭ لہسن دنیا کے ہر کھانے میں پایا جاتا ہے۔ اس سے کھانے میں تھوڑا سا زنگ کا اضافہ ہوتا ہے اور یہ آپ کی صحت کے لئے ضروری ہے۔ ابتدائی تہذیبوں نے انفیکشن سے لڑنے میں اس کی اہمیت کو تسلیم کیا۔ نیشنل سینٹر فار تکمیلیٹری اور انٹیگریٹیو ہیلتھ ٹرسٹ مصدر کے مطابق، لہسن بلڈ پریشر کو کم کرنے اور شریانوں کو سخت کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ لہسن کی قوت مدافعت بڑھانے والی خصوصیات بطور سلفر پر مشتمل مرکبات جیسے ایلیسن کی ایک بہت بڑی تعداد میں آتی ہیں۔٭ادرک سوجن کو کم کرنے میں مدد مل سکتا ہے، جو گلے کی سوجن اور دیگر سوزش کی بیماریوں کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ ادرک متلی کو کم کرنے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔ ادرک دائمی درد کو کم کرنے میں مدد دے سکتا ہے اور کولیسٹرول کو کم کرنے والی خصوصیات کا حامل ہے۔٭. پالک وٹامن سی سے مالا مال ہے اس میں متعدد اینٹی آکسیڈینٹ Antioxidant اور بیٹا کیروٹین بھی ہے، جس سے ہمارے مدافعتی نظام میں انفیکشن سے لڑنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

بروکولی کی طرح، پالک بھی اس وقت صحت مند ہوتی ہے جب اسے زیادہ سے زیادہ پکایا جائے تاکہ یہ اپنے غذائی اجزاء کو برقرار رکھ سکے۔ تاہم، ہلکی کھانا پکانے سے اس کے وٹامن اے میں اضافہ ہوتا ہے اور دیگر غذائی اجزاء کو آکسالک ایسڈ سے خارج ہونے کی اجازت ملتی ہے۔٭ دہی وٹامن ڈی کا ایک بہت بڑا ذریعہ بھی ہوسکتا ہے، لہذا وٹامن ڈی کے ساتھ مضبوط برانڈ کو منتخب کرنے کی کوشش کریں۔ وٹامن ڈی مدافعتی نظام کو منظم کرنے میں مدد کرتا ہے اور اس کے بارے میں سوچا جاتا ہے کہ وہ بیماریوں کے خلاف ہمارے جسم کے قدرتی دفاع کو فروغ دیتا ہے۔٭. بادام جب زکام کی روک تھام اور ان سے لڑنے کی بات آتی ہے تو، وٹامن ای وٹامن سی کو پیچھے چھوڑ دیتا ہے، تاہم، وٹامن ای ایک صحت مند مدافعتی نظام کی کلید ہے۔ یہ ایک چربی سے گھلنشیل وٹامن ہے، مطلب یہ ہے کہ مناسب طریقے سے جذب کرنے کے لئے چربی کی موجودگی کی ضرورت ہوتی ہے۔ گری دار میوے، جیسے بادام، وٹامن سے بھرے ہوتے ہیں اور صحت مند چربی بھی رکھتے ہیں۔ آدھا کپ پیش کرنے والا، جو تقریبا 46 سارا، گولہ باری شدہ بادام ہے، وٹامن ای کی تجویز کردہ روزانہ کی مقدار کا تقریبا 100 فیصد فراہم کرتا ہے۔٭ ہلدی برسوں سے آسٹیو ارتھرائٹس اور رمیٹی سندشوت دونوں کے علاج میں سوزش کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔ نیز، ریسرچ ٹرسٹڈ ماخذ سے پتہ چلتا ہے کہ کرکومین کی اعلی تعداد، جو ہلدی کو اپنا مخصوص رنگ بخشتی ہے، ورزش سے منسلک پٹھوں کو ہونے والے نقصان کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

٭ گرین چائے گرین چائے امینو ایسڈ Lـtheanine کا ایک اچھا ذریعہ بھی ہے۔ Lـtheanine آپ کے ٹی خلیوں میں جراثیم سے لڑنے والے مرکبات کی تیاری میں مدد کرسکتا ہے٭. پپیتا ۔ جو وٹامن سی سے بھرا ہوا ہے، آپ کو ایک ہی پپیتا میں روزانہ تجویز کردہ مقدار میں وٹامن سی مل سکتا ہے۔ پپایوں میں ہاضمہ انزائم بھی ہوتا ہے جسے پیپین کہتے ہیں جس میں سوزش کے اثرات ہوتے ہیں۔پپیتے میں پوٹاشیم، بی وٹامنز، اور فولیٹ کی معقول مقدار ہوتی ہے، یہ سب آپ کی مجموعی صحت کے لئے فائدہ مند ہیں۔

٭ . مرغی .، چکن کا سوپ صرف ایک اچھا لگنے والی خوراک سے زیادہ ہوتا ہے جس میں پلیسبو اثر ہوتا ہے۔ اس سے سردی کی علامات کو بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے اور آپ کو پہلے جگہ بیمار ہونے سے بچانے میں بھی مدد ملتی ہے۔ مرغی، جیسے مرغی اور ترکی، میں وٹامن بی ـ6 زیادہ ہوتا ہے۔ ہلکی ترکی یا مرغی کا گوشت تقریبا 3 3 اونس آپ کی یومیہ تجویز کردہ مقدار Bـ6 کا 40 سے 50 فیصد پر مشتمل ہے۔
جسم میں پائے جانے والے بہت سے کیمیائی رد عمل میں وٹامن بی ـ6 ایک اہم کھلاڑی ہے۔

یہ خون کے نئے اور صحتمند خلیوں کی تشکیل کے لئے بھی ضروری ہے۔ ابلتے ہوئے چکن کی ہڈیوں سے تیار کردہ اسٹاک یا شوربے میں جلیٹن، کونڈروٹین، اور دیگر غذائی اجزاء ہوتے ہیں جو آنتوں کی افزائش اور قوت مدافعت کے لئے helpful معاون ہوتے ہیں۔
٭سورج مکھی کے بیج میں غذائیت سے بھرے ہیں، جن میں فاسفورس، میگنیشیم، اور وٹامن بی ـ6 شامل ہیں۔ وہ طاقتور اینٹی آکسیڈینٹ وٹامن ای میں بھی ناقابل یقین حد تک زیادہ ہیں۔

وٹامن ای مدافعتی نظام کے کام کو منظم اور برقرار رکھنے میں اہم ہے۔ وٹامن ای کی زیادہ مقدار والی دیگر کھانوں میں ایوکاڈوس اور گہری پتوں والی سبز شامل ہیں۔مدافتی نظام کو مضبوط بنانے کئے دوسری چیز صبح کی ورزش کم از کم 30 منٹ ورزش کا بہترین حل نماز پنجگانہ ۔ اس طرح خون کی گردش اور خون کے سرخ خلیات کے ساتھ ساتھ Leucocytes متحرک ہوتے جو مدافتی نظام کو مضبوط کرتے ہیں۔ تیسری چیز پاک صاف رہنا یا ہاتھوں کو دھونا اسلام نے اس سلسلے میں صحت اور ثواب رکھا ہوا ہے یعنی کرونا وائرس سے بچاؤ کے لئے وضو کرنا اور وضو میں رہنے سے اللہ راضی اور مدافتعی نظام متحرک ہوگا۔
کروناوائرس سے ڈرو مت کیونکہ کروناوائرس مہلک ضرور ہے مگر جان لیوا نہیں ۔ آخر میں سب سائنسدانوں اور معالجوں کے معلم ِ عظیم ،محسن انسانیت اللہ پاک کے پیا رے حبیب نبی آخرالزماں حضرت محمد ۖ کا وہ نسخہ جو موت کے علاوہ ہر بیماری کا علاج ہے ۔ کرونا وائرس کس باغ کی مولی ہے ؟سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ ۖ نے فرمایا: سیاہ دانوں (کلونجی) میں ہر بیماری سے شفاء ہے سوائے سام (موت) کے۔(صحیح بخاری: 5688)

Dr Tasawar Hussain Mirza

Dr Tasawar Hussain Mirza

تحریر : ڈاکٹر تصور حسین مرزا