راہ داری ہزارہ میں ترقی و خوشحالی

Pak-China Economic Corridor

Pak-China Economic Corridor

تحریر : سید کمال حسین شاہ

سی پیک کا بنیادی مقصد کاشغر سے گوادر تک ایک اقتصادی راہ داری بنانا ہے اقوام متحدہ کے معاشی اور سماجی کمیشن برائے ایشیا اور پیسیفیک کی جانب سے ‘ دی بیلٹ اینڈ روڈ اینیشی ایٹیو’ رپورٹ میں مختلف اقتصادی راہ داریوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ہے ۔ اس رپورٹ میں مجموعی طور پر پاک چین اقتصادی راہ داری منصوبے کو خطے کے لیے معاشی طور پر فائدہ مند قرار دیا گیا ہے۔

چین پاکستان میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کر رہا ہے ۔سی پیک نے پاکستان کو دنیا کا پسندیدہ ملک بنا دیا ہے ، وژن 2025ئ کے ذریعے پاکستان دنیا کی بہترین 25 اور وژن 2047ء کے ذریعے 10 بڑی معیشتوں میں شامل ہو جائے گا، چین پاکستان اقتصادی راہداری کے طویل المیعاد منصوبے کا باضابطہ آغازہو گیا ہے پاکستان اقتصادی راہداری کے طویل المیعاد منصوبے سی پیک منصوبہ دنیا میں جاری سب سے بڑا ترقیاتی منصوبہ ہے۔

پاک۔چین اقتصادی راہداری منصوبہ پاکستان کو تیز رفتار اقتصادی ترقی کی شاہراہ پر لے جائے گا، طویل، کشادہ اور محفوظ سڑکیں، توانائی کے منصوبے ، انڈسٹریل پارکس اور گوادر بندرگاہ کا منصوبہ جس کی تکمیل دہشت گردی کیخلاف جنگ سے متاثرہ پاکستان کیلئے روشن مستقبل کی نوید ہے چین کی صنعت پاکستانی صنعت کیلئے ، تجربہ مہارت اور سیکھنے کے مواقع لائے گی، چینی صنعتوں کی پاکستان میں منتقلی سے پاکستان کا صنعتی شعبہ مستحکم ہوگا، چینی صنعتوں کی پاکستان میں منتقلی سے بیروزگاری کا خاتمہ، مختلف شعبوں میں معلومات کا تبادلہ اور مہارت میں اضافہ ہو گا۔

ملک تیزی سے ترقی کررہا ہے ، دنیا کا ہر مستند جریدہ پاکستان کو ابھرتی ہوئی معیشت قرار دے رہا ہے ، کیا سی پیک نے پاکستان کو دنیا کا پسندیدہ ترین ملک بنادیا، پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو ایشیاء کی بہترین اسٹاک ایکسچینج قرار دیا جارہا ہے ، ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں تین گنا اضافہ ہوا ہے ۔اس کو تبدیلی نہیں کہیں گے ، تبدیلی تو آرہی ہے پاک چین اقتصادی راہ داری منصوبہ ملک کی خوشحالی و ترقی کا منصوبہ ہے اس کے خلاف سازشیں کرنے والے ملک وقوم کے خیر خواہ نہیں ہیںسی پیک جھاری کس سے لیے کر داسوتک ہزارہ سے گزرے گا اور حویلیاں میں ملک کا سب سے بڑا ڈرائی پورٹ بھی قائم کیا جائے گاجس سے ہزارہ ڈویژن میں ترقی و خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہو گا۔

سی پیک منصوبہ ہزارہ کی ترقی میں اہم سنگ میل ثابت ہو گا سی پیک منصوبہ سے ہزارہ بھر میں ترقی و خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہو گا۔ کاروباری سرگرمیاں بڑھیں گی سی پیک منصوبہ کا روٹ ہزارہ ڈویژن کے تمام اضلاع سے ہو کر گذرے گا، ہزارہ میں بجلی کے کئی بڑے منصوبیوں پر کام جاری ہے ہزارہ موٹر وے اور سی پیک منصوبہ کی تکمیل سے ہزارہ میں ترقی اور خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہو گا۔اس وقت ہزارہ میں کئی منصوبوں پر کام جاری ہے جن کی تکمیل سے ہزارہ میں ترقی کے نئے دور کا آغاز ہو گا۔سی پیک منصوبہ سے ہزارہ میں معاشی انقلاب آ ئیگامانسہرہ میں کھربوں کے ترقیاتی کام جاری ہیں۔

سیاحت کو ترقی دینے کی ضرورت ہے عوام کو اپنے علاقوں میں روزگار میسرہوگا ہزارہ موٹروے کی تعمیر سے حطار انڈسٹریل ایریا، ہری پور، حویلیاں، ایبٹ آباد اور شمالی علاقہ جات کی تقریباً 60 لاکھ کی آبادی کو فائدہ پہنچے گاحطار ایک کامیاب صنعتی زون ہے جو سی پیک کے روٹ پر واقع ہے موٹروے روٹ گوادر، تربت، آواران، کراچی، حیدرآباد، رتوڈیرو، راجن پور، جامپور، ڈیرہ غازی خان، ملتان، لاہور، پشاور، حویلیاں، اور ایبٹ آباد سے ہوتا ہوا گزرے گا، جبکہ ہائی وے قریبی شہروں کو میں روٹ سے منسلک کریں گے ، اور پھر چین سے وسط ایشیا تک روٹ جائے گا جہاں جہاں سے یہ سڑک گزرے گی خوشحالی کا پیغام لائے گی پشاور اور کراچی کے درمیان ڈبل ریلوے ٹریک،ڈیم کی تعمیر، ایک ڈبل روڑ، ریلوے ٹریکس بچھانے اور گلگت سے ایبٹ آباد کے درمیان آپٹک فائبر کیبل بچھانے کے منصوبے شامل ہیں۔ انڈسٹریل اسٹیٹ کے قیام، پشاور تا ڈیرہ اسماعیل خان روڈ کی دو رویہ سڑک میں تبدیلی اور ان دونوں شہروں کے درمیان ریلوے لائن کی تعمیر بھی ان سات منصوبوں میں شامل ہے۔

Syed Kamal Hussain Shah

Syed Kamal Hussain Shah

تحریر : سید کمال حسین شاہ