جاسوسی کا الزام، چین میں دو کینیڈین شہریوں کے خلاف فرد جرم عائد

Protest

Protest

کینیڈا (اصل میڈیا ڈیسک) کینیڈا میں چینی ٹیلی کام کمپنی ہواوے کی اعلیٰ خاتون اہلکار کی گرفتاری کے بعد چین نے ایک سابق کینیڈین سفارت کار اور ایک بزنس مین کو 2018 ء میں حراست میں لیا تھا۔ ناقدین کے خیال میں چین نے یہ گرفتاریاں ردعمل کے طور پر کیں۔

چین نے دو کینیڈین شہریوں کے خلاف باضابطہ طور پر جاسوسی کی فرد جرم عائد کر دی ہے۔ جمعے کے دن سپریم پیپلز پراسیکیوٹرز نے بتایا کہ سابق سفارت کار مائیکل کوورگ اور بزنس مین مائیکل سپاور کے خلاف ملکی راز چرانے کے الزام میں قانونی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔

اٹھارہ ماہ قبل چین اور کینیڈا کے مابین کشیدگی پیدا ہونے کے بعد ان دونوں افراد کو بیجنگ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ چین نے یہ گرفتاریاں کینیڈا میں چینی کمپنی ہواوے کی اعلیٰ خاتون افسر مینگ وان ژو کی گرفتاری کے بعد ردعمل کے طور پر کی تھی۔

ایک طویل عرصے تک حراست میں رکھنے کے بعد اب ان دونوں کینیڈین شہریوں کے خلاف باقاعدہ عدالتی کارروائی شروع کی گئی ہے۔ اپریل میں کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا تھا کہ کورونا وائرس کی عالمی وبا کے بعد سے ان کینیڈین شہریوں کو حاصل کونسلر امداد بھی معطل کر دی گئی ہے۔

ان دونوں شخصیات کی خرابی صحت کے بارے میں کئی مرتبہ خبریں گرم ہوئیں لیکن بیجنگ حکومت کا کہنا ہے کہ دونوں صحت مند ہیں۔ چینی حکام نے کہا ہے کہ ان افراد کو ایسے مقام پر رکھا گیا ہے، جہاں ایسا خدشہ نہیں کہ وہ کورونا وائرس میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔ کینیڈین حکام کا کہنا ہے کہ وہ ان دونوں کینیڈین کی رہائی کی خاطر اپنی کوششوں کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔

کینیڈا میں چینی ٹیلی کام کمپنی ہواوے کی اعلیٰ خاتون اہلکار مینگ وان ژو کی گرفتاری کے بعد چین نے سابق کینیڈین سفارت کار مائیکل کوورگ اور بزنس مین مائیکل سپاور کو سن 2018 میں حراست میں لے لیا تھا۔ ناقدین کے خیال میں چین نے یہ گرفتاریاں ردعمل کے طور پر کیں لیکن بیجنگ ان الزامات کو مسترد کرتا ہے۔

کینیڈین صوبے برٹش کولمبیا کے بڑے شہر وینکُوور کے ہوائی اڈے پر بااثر چینی خاتون کی گرفتاری امریکی درخواست پر کی گئی تھی۔ امریکی استغاثہ چینی خاتون مینگ وان ژُو پر الزام رکھتی ہیں کہ انہوں نے امریکی پابندیوں کے منافی اقدام کر کے ایران کو رعایت دی ہے۔ مینگ وان ژُو کی گرفتاری کے بعد چینی امریکی تعلقات کے علاوہ کینیڈا کے ساتھ دو طرفہ تعلقات میں بھی تناؤ پیدا ہو گیا تھا۔

رواں برس میں مئی میں کینیڈا کی ایک عدالت نے کہا تھا کہ مینگ وان ژو کو امریکا کے حوالے کیا جا سکتا ہے۔ اب ان کا کیس دوسرے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے اور اس بات کا قانونی جائزہ لیا جا رہا ہے کہ آیا ان کی گرفتاری قانونی تقاضوں کے مطابق ہی ہوئی۔

اس معاملے پر چین اور کینیڈا کے مابین کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے۔ چین نے کینیڈا ایکسپورٹ کی جانے والی لاکھوں ڈالر مالیت کے زرعی مصنوعات کو بھی بلاک کر دیا ہے جبکہ کینیڈین کونولا آئل پر بھی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔