یورپی یونین میں با آسانی سفر کے لیے جلد ہی یکساں نوعیت کا ’گرین سرٹیفیکیٹ‘

Green Certificate

Green Certificate

برسلز (اصل میڈیا ڈیسک) یورپی یونین کا ارادہ ہے کہ وہ کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث پیدا شدہ بحرانی صورت حال میں اپنے رکن ممالک میں سفری آسانیوں کے لیے عام شہریوں کو یکساں طرز کے ایک مشترکہ ’کورونا پاس‘ کا اجراء اگلے ماہ شروع کر دے گی۔

یورپی امور کے جرمن وزیر میشائل رَوتھ نے امید ظاہر کی ہے کہ کووڈ انیس کے وبائی مرض سے متعلق اور عرف عام میں ‘کورونا پاس‘ یا ‘گرین سرٹیفیکیٹ‘ کہلانے والی اس دستاویز کے اجراء پر اس بلاک کی رکن ریاستوں کے مابین حتمی اتفاق رائے جلد ہو جائے گا۔

میشائل رَوتھ نے منگل کے روز برسلز میں صحافیوں کو بتایا کہ یورپ میں اس سال موسم گرما کا سیاحتی سیزن شروع ہونے والا ہے اور یورپی یونین میں کورونا وائرس کی نئی انفیکشنز کی تعداد کم ہوتے جانے کے باعث زیادہ سے زیادہ ممالک اپنی سرحدوں کو معمول کی عوامی آمد و رفت کے لیے کھول رہے ہیں۔

یورپی امو رکے وفاقی جرمن وزیر نے کہا کہ یونین کی سطح پر ایک مشترکہ ‘کورونا پاس‘ کے اجراء کا عمل عام شہریوں کے لیے سفری آسانیوں کا سبب بنے گا اور انہیں امید ہے کہ اس بلاک کی رکن ریاستوں کے مابین اس حوالے سے جلد ہی حتمی اتفاق رائے طے پا جائے گا۔

برسلز میں یورپی یونین کے ہیڈکوارٹرز میں آج منگل گیارہ مئی کو رکن ریاستوں کے یورپی امور کے وزراء کا ایک اجلاس ہوا، جس میں اس ‘گرین سرٹیفیکیٹ‘ کے اجراء سے متعلق تفصیلات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ان وزراء کے مابین مشاورت کے بعد اسی موضوع پر یورپی کمیشن، یورپی پارلیمان اور رکن ممالک کی حکومتوں کی سطح پر اتفاق رائے ابھی باقی ہے، جس میں ممکنہ طور پر زیادہ دیر نہیں لگے گی۔

یورپی ممالک میں کورونا وائرس کے خلاف عوامی ویکسینیشن مہم اب کافی تیز ہو چکی ہے اور اب تک عام شہریوں کو 200 ملین ویکسینز لگائی جا چکی ہیں۔

جرمن وزیر میشائل رَوتھ نے صحافیوں کو بتایا کہ اس یورپی سرٹیفیکیٹ کا اجراء صرف ان ممالک کے لیے ہی اہم نہیں ہو گا جن کی آمدنی کا بہت زیادہ انحصار سیاحتی شعبے پر ہے۔ انہوں نے کہا، ”یہ دستاویز اس امر کی طرف واضح عملی اشارہ ہو گی کہ یورپی یونین میں ہر کسی کو نقل و حرکت کی مکمل آزادی حاصل ہے۔‘‘

یورپی امور کے جرمن وزیر کے مطابق، ”ہمیں اس حوالے سے ایک واضح اشارہ دینے کی ضرورت ہے کہ اس عالمی وبا کے خلاف یورپ یقینی طور پر پیش رفت کر رہا ہے اور ایسا کرنا یورپ میں آئندہ موسم گرما کے پیش نظر بھی بہت ضروری ہے۔‘‘

یورپی یونین کے منصوبوں کے مطابق کورونا وائرس سے متعلق یہ ‘گرین سرٹیفیکیٹ‘ ایسے شہریوں کو جاری کیا جائے گا، جن کی ویکسینیشن ہو چکی ہو، جو کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے بعد دوبارہ صحت یاب ہو چکے ہوں یا جن کے کورونا ٹیسٹوں کے نتائج منفی آئے ہوں۔

ان سرٹیفیکیٹس کے حامل افراد 27 رکنی یورپی یونین میں کہیں بھی باآسانی جا سکیں گے۔ یہ تبدیلی اس لیے بھی خوش آئند ہو گی کہ یورپی یونین میں فضائی سفر اور سیاحت کے شعبوں کو گزشتہ ایک سال سے بھی زائد عرصے کے دوران عوامی نقل و حرکت اور سفر سے متعلق سخت پابندیوں کی وجہ سے بے تحاشا کاروباری نقصانات برداشت کرنا پڑے۔