توقع ہی نہیں تھی کہ وہ ‘باپ’ کو ‘باپ’ بنائیں گے، مولانا فضل الرحمان

 Maulana Fazlur Rehman

Maulana Fazlur Rehman

اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ وضاحت طلب کرنا ہمارا حق تھا، ہمیں توقع ہی نہیں تھی کہ وہ ‘باپ’ کو ‘باپ’ بنائیں گے، اب بھی پیپلزپارٹی اور اے این پی کےلیے موقع ہے فیصلوں پر نظر ثانی کریں۔

اسلام آباد میں پی ڈی ایم اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہمیں بیان بازی میں نہیں الجھنا، یہ ہمارا آخری بیان ہے، پی ڈی ایم اس لیے نہیں بنی کہ عہدوں پرلڑیں،بڑی مشکلیں آئیں،گفتگو اور افہام تفہیم سے راہ نکالی گئی۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ملک و قوم کےبجائے اپنے مفادات دیکھ کر فیصلے نہیں کریں گے، چیئرمین سینیٹ، ڈپٹی چیئرمین اورسینیٹ میں اپوزیشن لیڈرکے لیے امیدواروں کا تعین اتفاق رائے سے ہوا، ان کیلیے اب بھی موقع ہےفیصلوں پر نظرثانی کریں اور پی ڈی ایم سے رجوع کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں پاکستان کی سیاست اور جمہوریت عزیز تھی، آج بھی ہم اس فورم کے اُس عظیم مقصد کو مدنظر رکھتے ہیں، پی ڈی ایم اس لیے نہیں کہ ہم کسی عہدے کیلیے لڑیں، ہم نے بہت مشکل مراحل عبورکیے،غیر ضروری طور پر اسے عزت نفس کا مسئلہ بنانا سیاسی تقاضوں کے مطابق نہیں تھا، وہ پی ڈی ایم کا اجلاس بلانے کا مطالبہ بھی کرسکتے تھے کہ وہاں وضاحت کریں گے۔

سربراہ پی ڈیم ایم نےکہا کہ خبریں آئیں کہ انہوں نے وضاحت طلبی کے نوٹس کو پھاڑد یا، آخری خبریں آئیں کہ یہ کون ہوتے ہیں ہم سے پوچھنے والے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم اپنے فیصلے رمضان میں کر لے گی، پی ڈی ایم تحریک کی رفتار پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، پی ڈی ایم کی رفتار اور آگے بڑھنے میں کوئی تبدیلی نہیں لائیں گے ،اپنے دوستوں کو واپس لانے کیلئے ہم نے ان کا انتطار کیا، اب بھی کریں گے، ہم نے بیان بازی میں بالکل نہیں الجھنا، یہ ہمارا آخری بیان ہے،ہماری طرف سےجواب آگیا ہے، ان سے توقع ہے کہ بلوغت کا مظاہرہ کریں گے۔