آنکھوں سے دریا بہا دوں گا

Tears

Tears

اب جو بچھڑا تو خود کو سزا دوں گا میں

اپنی آنکھوں سے دریا بہا دوں گا میں

اب جو ٹوٹا کوئی خواب میرا اگر

اپنی آنکھوں کو ایسی سزا دوں گا میں

ایک ہی تو ملا ہے مجھے دوست یاں

اب کیا اس کو بھی گنوا دوں گا میں

میرے دل میں کہیں پر دھڑکتا تو ہے

آ کسی روز تجھ کو سنا دوں گا میں

اب بھی آیا نہ میرے بلانے سے تو

یاد رکھنا کے تجھ کو بھلا دوں گا میں

چھوڑ اس بات کو تو نے کیا کیا تھا آ

اپنے سینے سے تجھ کو لگا لوں گا میں

گر دیا دھوکہ مجھ کو تو سن لے تو بھی

راز تیرے ہیں جتنے بتا دوں گا میں

ارشد ارشیؔ