فیس بک کا ‘ایتھکس ان اے آئی’ ریسرچ ایوارڈز جیتنے والوں میں پاکستانی اسکالر بھی شامل

Prof. Junaid Qadir

Prof. Junaid Qadir

فیس بک نے ایشیاء پیسفک کے لیے ایتھکس ان اے آئی ریسرچ اقدام جیتنے والوں کا اعلان کر دیا ہے جن میں پاکستانی اسکالر بھی شامل ہیں۔

اس اقدام کا مقصد مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی اخلاقیات کے شعبے میں باضابطہ بنیادی تحقیق اور اس کے تصورات کے بارے میں تعاون فراہم کرنا ہے۔

اسے جیتنے والوں میں نو مختلف ممالک کے افراد شامل ہیں جن میں سے ایک پنجاب کی انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی (آئی ٹی یو) کے پروفیسر جنید قادر بھی ہیں جبکہ ان کے ہمراہ انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن (آئی بی اے) کراچی کی کو انویسٹی گیٹر امانا رقیب بھی شامل ہیں۔

ایشیاء پیسفک میں اے آئی ایتھکس میں معاونت کے لیے فیس بک نے یونیورسٹی آف ہانگ کانگ کے سینٹر فار سول سوسائٹی اینڈ گورننس اور ہانگ کانگ کے پرائیویسی کمشنر فار فار پرسنل ڈیٹا (پی سی پی ڈی) کے ساتھ دسمبر 2019 میں پروپوزلز کی درخواست (آر ایف پی) کا آغاز کرکے اشتراک کیا۔

یہ پروپوزلز ایشیا پیسفک بھر میں فعال اور رجسٹرڈ تعلیمی اداروں، تھنک ٹینکس اور تحقیقی اداروں کے لئے دستیاب تھے۔

فیس بک کے APACکی ہیڈ آف پرائیویسی اینڈ ڈیٹا پالیسی، اینگیجمنٹ رائنا یونگ کا کہنا ہے کہ”مصنوعی ذہانت کے شعبے میں تازہ ترین پیش رفت سے معاشرے میں بڑی تبدیلی آرہی ہے لیکن اس کے ساتھ ہی مختلف اقسام کے اخلاقی نوعیت کے سوالات بھی جنم لے رہے ہیں جن کا لازمی طور پر گہرائی سے جائزہ لینا ہے۔”

انہوں نے کہا کہ وہ یقین رکھتے ہیں کہ کمیونٹی کے ساتھ اوپن اشتراک میں مصنوعی ذہانت کے شعبے میں تحقیق سے آگاہ رہنا چاہیے، اسی وجہ سے وہ اے پی اے سی میں خودمختار تعلیمی اداروں کو تعاون کی فراہمی میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں۔ ”

پروجیکٹ کے پرنسپل انویسٹی گیٹر (پی آئی) جنید قادر کا کہنا ہے کہ ”ہم اس گرانٹ کے ملنے پر انتہائی خوش ہیں اور اس پروجیکٹ کے آغاز کے لیے پرامید ہیں۔ مصنوعی ذہانت سے پائیدار انسانی ترقیاتی اہداف کی سہولت کے لیے بھرپور مواقع ہیں لیکن اس کے غلط استعمال کے بھی بڑے خدشات ہیں۔ اس کام کے ذریعے، ثقافتی طور پر باخبر، سماج دوست مصنوعی ذہانت کے ضابطوں کو پاکستان اور مسلم دنیا کے لئے پیش کیا جائے گا۔ اس حوالے سے شاندار اسلامی قانونی روایت اور اسلامی قانون کے مقاصد پر کام کے ذریعے مصنوعی ذہانت سے متعلقہ دور حاضر کے مسائل کے مطالعہ سے فائدہ اٹھایا جائے گا۔”

جنید قادر لاہور کی انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی میں اپریل 2020 سے پروفیسر ہیں جبکہ وہ جنوری 2019 سے الیکٹریکل انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کے چیئرپرسن کے طور پر بھی فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔