پہلا ٹیسٹ، پاکستان کو ٹاپ آرڈر بیٹنگ کی فکر ستانے لگی

Pakistan Test Team

Pakistan Test Team

لاہور (اصل میڈیا ڈیسک) بنگلادیش کیخلاف پہلے ٹیسٹ سے قبل پاکستان کو ٹاپ آرڈر بیٹنگ کی فکر ستانے لگی۔

پاکستان اور بنگلادیش کی ٹیمیں جمعے سے چٹاگانگ میں پہلے ٹیسٹ میں مدمقابل ہوں گی،گرین کیپس نے گزشتہ سیریز میزبان ویسٹ انڈیز کیخلاف کھیلی تھی،پہلے میچ میں ایک وکٹ سے مات ہوئی مگر دوسرے میچ میں کم بیک کرتے ہوئے 109رنز سے کامیابی حاصل کی۔

مشکل کیریبیئن کنڈیشنز میں ٹاپ آرڈر بیٹنگ پاکستان ٹیم کیلیے درد سر بنی رہی،اوپنر عابد علی اور عمران بٹ کے ساتھ اظہر علی بھی کوئی ففٹی نہ بنا پائے،تینوں کی ایوریج 20سے کم رہی، ٹیم کے دباؤ میں آنے کے بعد فواد عالم اور بابر اعظم سہارا دیتے رہے،مڈل آرڈر میں محمد رضوان بھی بڑی اننگز نہیں کھیل پائے تھے، فہیم اشرف کی مزاحمت ٹوٹل بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوتی رہی۔

بنگلادیش میں کنڈیشنز بیٹسمینوں کیلیے آسان نہیں ہوں گی،اس صورتحال میں ٹاپ آرڈر کی جانب سے اچھا آغاز انتہائی اہمیت کا حامل ہے، ابتدائی تینوں بیٹسمینوں کی عمدہ کارکردگی بابر اعظم، فواد عالم اور محمد رضوان پر بھی دباؤکم کرے گی، پاکستان نے عمران بٹ کو ڈراپ کرتے ہوئے ڈومیسٹک کرکٹ میں اچھی فارم میں نظر آنے والے اوپنر امام الحق کو اسکواڈ میں شامل کیا ہے۔

اس کے ساتھ ضروری ہے کہ ایک عرصے سے آؤٹ آف فارم اظہر علی بھی ٹیم پر بوجھ بننے کے بجائے اپنی افادیت ثابت کریں،پاکستانی بولنگ بنگال ٹائیگرز کو مشکل میں ڈالنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔

ویسٹ انڈیز کیخلاف 2ٹیسٹ میچز میں 18شکار کرنے والے شاہین شاہ آفریدی کا محمد عباس نے بھی اچھا ساتھ دیا تھا، حسن علی نے مناسب کارکردگی دکھائی،ان کی جگہ نسیم شاہ کو کم بیک کا موقع دیا جا سکتا ہے،یاسر شاہ انجری کی وجہ سے منتخب نہیں ہوئے، اسپن کا شعبہ مضبوط بنانے کو ترجیح دی گئی تو نعمان علی کا ساتھ دینے کیلیے محمد نواز، ساجد خان یا بلال آصف میں سے کسی کو منتخب کیا جا سکتا ہے۔

گزشتہ روز مینجمنٹ اور کپتان نے کنڈیشنز کا بغور جائزہ لیتے ہوئے درست کمبی نیشن کیلیے مختلف امکانات پر غور کیا، دریں اثنا مہمان کرکٹرز نے چٹاگانگ کے ظہور احمد چوہدری اسٹیڈیم کا رخ کرتے ہوئے بھرپور مشقیں شروع کردیں۔

ٹی ٹوئنٹی اور ٹیسٹ سیریز میں وقفہ زیادہ نہ ہونے کی وجہ سے گرین کیپس کو طویل فارمیٹ کے پہلے میچ سے قبل بنگلادیش میں ٹریننگ کیلیے زیادہ وقت نہیں مل سکا،البتہ پاکستان سے بعد میں ٹیم کو جوائن کرنے والے کرکٹرز ڈومیسٹک مقابلوں میں سرگرم رہے ہیں،ٹریننگ کے دوران سب سے طویل سیشن ٹاپ آرڈر بیٹسمینوں عابد علی، امام الحق اور اظہر علی نے کیا، ان کو نئی گیند سے پریکٹس کرائی گئی، اسٹک کی مدد سے تھرو کی جانے والی بالز کا سامنا بھی کرنا پڑا۔

بابر اعظم، فواد عالم اور محمد رضوان نے باری باری الگ نیٹس میں فاسٹ بولرز کے بعد اسپنرز کی گیندیں بھی کھیلیں، فہیم اشرف اور ٹیل اینڈرز نے بھی بیٹنگ میں صلاحیتیں بہتر بنائیں، شاہین شاہ آفریدی اور محمد عباس اچھے ردھم میں نظر آئے، اسپنرز نعمان علی، بلال آصف، ساجد خان اور زاہد محمود نے بھی سازگار کنڈیشنز میں لائن و لینتھ بہتر بنانے پر کام کیا، فیلڈرز کو چھوٹے بیٹ کی مدد سے تسلسل کے ساتھ سلپ کیچز کی مشق کرائی گئی،کلوز فیلڈنگ کا الگ سیشن بھی ہوا۔

یاد رہے کہ11باہمی میچز میں سے پاکستان نے 10جیتے اور ایک ڈرا ہوا،بنگلادیش کو ابھی تک گرین کیپس کیخلاف پہلی فتح کی تلاش ہے۔