فلوریڈا: زمین بوس عمارت کے ملبے سے کسی کے زندہ بچنے کی امید کم

USA Hochhauseinsturz in Florida

USA Hochhauseinsturz in Florida

فلوریڈا (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی ریاست فلوریڈا میں میامی بیچ کے علاقے میں زمین بوس ہونے والے ایک کمپلیکس کے ملبے تلے دبے افراد کی تلاش کے کام کو حفاظتی خدشات کے پیش نظر معطل کر دیا گیا۔

آج سے ٹھیک ایک ہفتہ قبل یعنی گزشتہ جمعرات کو امریکی ریاست فلوریڈا میں میامی بیچ کے علاقے میں ایک بارہ منزلہ عمارت کے زمین بوس ہو جانے کے واقع میں تا حال 18 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چُکی ہے جبکہ 145 دیگر ہنوز لاپتہ ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں ایک چار اور ایک 10 سالہ بچہ بھی شامل ہے۔ قریب ایک ہفتے تک اس زمین بوس عمارت کے ملبے تلے دبے انسانوں کو زندہ باہر نکالنے کی کوششیں جاری رکھنے کے بعد حکام نے اسے معطل کرنا کا فیصلہ کیا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ایک ٹروپیکل طوفان فلوریڈا کی طرف بڑھ رہا ہے۔ محکمحہ موسمیات نے انتباہی اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ طوفان پر کڑی نظر رکھی جائے۔

لاپتہ انسانوں کو اس عمارت کے ملبے کے نیچے سے نکالنے کا کام مشکل تر ہوتا جا رہا ہے۔ اس عمارت کے گرنے کے نتنیجے میں ٹنوں کے حساب سے کنکریٹ، مڑا تڑا سریا اور لکڑی کے چھوٹے چھوٹے بے شمار ٹکڑوں پر مشتمل ملبے میں دبے زندہ یا مردہ انسانوں کی تلاش کا کام جاری رکھنا ممکن نہیں رہا ۔ خاص طور سے طوفانی لہروں کے فلوریڈا کی طرف بڑھنے کی پیشگوئی نے ریسکیو کا کام کرنے والوں کو مزید خوفزدہ کر دیا ہے۔ حکام کو خدشہ ہے کہ زمین بوس ہونے والے اس اونچے ٹاور کا ایک حصہ جو ابھی تک کھڑا ہے ریسکیو کا کام انجام دینے والوں پر گر سکتا ہے۔

دریں اثناء میامی ڈیڈ کاؤنٹی کے فائر اینڈ ریسکیو ادارے کے چیف ایلن کومنسکی نے صحافیوں کو جمعرات کی شام تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اس کام کو ابتدائی طور پر 15 گھنٹوں کے لیے روکنے کے بعد چند احتیاطی تدابیر کے تحت ریسکیو کام کو محفوظ طریقے سے یقینی بنانے کے بعد دوبارہ شروع کر دیا گیا ہے۔

ایلن کومنسکی کے بقول نئے سرچ پلان کے تحت ٹیمیں اپنا کام محدود رکھیں گی۔ ‘ چیمپلین ٹاور ساؤتھ کونڈو‘ کی 12 منزلہ تباہ شدہ عمارت کے کھنڈرات میں محض 9 گرڈز کی حد بندی کی گئی ہے۔ حکام تمام تر کوششیں کر رہے ہیں کہ ٹروپیکل طوفان ایلسا کی متوقع آمد سے پہلے پہلے ریسکیو کاموں کو ممکنہ حد تک آگے بڑھایا جائے۔ ایلسا طوفان بحر اقیانوس کی طرف سے فلوریڈا کی سمت بڑھ رہا ہے۔ میامی کے ‘نیشنل ہریکین سینٹر‘ کے مطابق آئندہ اتوار تک یہ طوفان تیز ہواؤں اور بارش کے ساتھ جنوبی فلوریڈا سے ٹکرا سکتا ہے۔

میامی بیچ پر منہدم ہونے والی عمارت کے بعد ملبے میں سے تلاش اور ریسکیو کا تجدید شدہ کام دراصل امریکی صدر کے اس علاقے کے دورے کے فوری بعد شروع ہوا۔ جو بائیڈن نے میامی بیچ سے ملحقہ قصبے سرف سائیڈ کا دورہ کیا اور تین گھنٹے اس مقام پر گزارے اور متاثرہ خاندانوں، خاص طور سے جس فیملی کے اراکین اس حادثے میں ہلاک ہو چُکے یا لاپتہ ہیں ، ان کے ساتھ اظہار ہمدردی کیا۔ اس موقع پر فلوریڈا کے گورنر رون ڈے سانتس کے علاوہ دیگر ریاستی اورر مقامی لیڈروں نے بھی صدر بائیڈن کو بریفننگ دی۔ واضح رہے کہ فلوریڈا کے گورنر رون ڈے سانتس کو 2024 ء کے صدارتی انتخابات میں وائیٹ ہاؤس کا ایک ممکنہ ریپبلکن امیدوار سمجھا جا رہا ہے۔

صدر جو بائیڈن نے بھی اپنے دورے کے دوران اس امر کا اعتراف کیا کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ زندہ بچ جانے والوں کی امید ماند پڑتی جا رہی ہے تب بھی انہوں نے کہا کہ شاید کوئی ملبے تلے زندہ مل ہی جائے۔ اس موقع پر ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا،” امید ابدی ہوتی ہے۔‘‘ منہدم شدہ عمارت کے کھنڈرات پر ہی ایک عارضی میموریل سا بنا دیا گیا ہے جہاں جو بائیڈن نے پھول رکھے اور متاثرہ خاندانوں کے ساتھ افسوس کا اظہار کیا۔

136 یونٹس پر مشتمل اس 12 منزلہ عمارت کے گرنے کا واقعہ نیم شب کو پیش آیا تھا جب زیادہ تر مکین اپنے اپنے اپارٹمنٹس میں سو رہے تھے۔ تفتیش کار اب تک اس کا تعین نہیں کر سکے کہ اس چالیس سالہ پرانے کمپلیکس کے قریب نصف حصے کے زمین بوس ہو جانے کی اصل وجوہات کیا تھیں۔ اس واقعے کو امریکی تاریخ میں عمارات گرنے کا مہلک ترین واقعہ قرار دیا جا رہا ہے۔