نور مقدم کیس، گرفتاری کے وقت ملزم ہوش و حواس میں تھا، ایک شخص کو زخمی بھی کیا

Noor Maqdam Case

Noor Maqdam Case

اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد پولیس کے سینیئر سپرٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) انویسٹی گیشن عطاالرحمان نے کہا ہے کہ ایف 7 فور میں قتل ہونے والی نور مقدم کے قتل کے ملزم کو جب پکڑا تو وہ مکمل ہوش و حواس میں تھا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایس ایس پی عطاالرحمان کا کہنا تھاکہ لڑکی کے بہیمانہ قتل کیس کے ملزم چاہے ذہنی مریض ہو یا نشہ کرنے والا، پولیس اتنا جانتی ہے کہ ملزم نے زیادتی کی اور اُس وقت وہ ہوش و حواس میں تھا۔

انہوں نے بتایا کہ گرفتاری سے پہلے ملزم نے ایک شخص کو زخمی بھی کیا۔

تفتیشی افسر کا کہنا تھاکہ ملزم یا اس کا باپ کتنا ہی بااثر کیوں نہ ہو، سب تسلی رکھیں، پولیس کام کر رہی ہے اور تمام شواہد کے ساتھ چالان پیش کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ شواہد کی اہمیت ملزم کے بیان سے زیادہ اہم ہوگی، متاثرہ فیملی کے ساتھ کھڑے ہیں اورانصاف دلائیں گے ۔

ایس ایس پی انویسٹی گیشن کا کہنا تھاکہ پولیس کے فارنزک ماہرین نے موقع واردات سے تمام ثبوت اکٹھےکر لیے ہیں، ابتدائی تحقیقات کے مطابق نور مقدم دو دنوں سے اپنے گھر پر نہیں تھی جس کی تحقیقات کی جارہی ہیں، ایک رہائشی کی جانب سے تھانے میں وقوعہ کے متعلق کال کی گئی۔

ملزم ظاہر جعفر کا برطانیہ میں کرمنل ریکارڈ ہونے کا انکشاف
دوسری جانب نور مقدم قتل کیس کے ملزم ظاہر جعفر کا برطانیہ میں بھی کرمنل ریکارڈ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق گرفتار ملزم ظاہر جعفر کا برطانیہ میں بھی کرمنل ریکارڈ موجود ہے اور ملزم کےکرمنل ریکارڈ کی چھان بین کی جارہی ہے۔

پولیس ذرائع نے بتایا کہ موقع سے خون آلود چاقو، پستول، 100 سے زیادہ راؤنڈ اور شراب کی بوتل بھی برآمد ہوئی۔

ذرائع کے مطابق چاقو پر لگے خون اور مقتولہ کے خون کا سیمپل میچنگ کیلئے لیب بھجوا دیا گیا جبکہ ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے بھی مقتولہ اور ملزم کے سیمپل بھجوادیے گئے۔

ذرائع نے بتایا کہ پولیس نے مقتولہ اور ملزم کے والدین کے بیانات بھی ریکارڈ کرلیے، پولیس نے ملزم کے گھر کے 2 سیکیورٹی گارڈز کے بیانات بھی قلمبند کرلیے۔

خیال رہے کہ عید سے ایک روز قبل تھانہ کوہسار کے علاقے ایف سیون فور میں 28 سالہ لڑکی نور مقدم کو تیز دھار آلے سے قتل کیا گیا تھا۔