دل میں لیے ہر بات رہ گئے

Heart

Heart

دل میں لیے ہر بات رہ گئے
گنوا کر اسے خالی ہاتھ رہ گئے

دل کی دل میں بات رہ گئی
ہم بے زباں مثلِ زرد پات رہ گئے

نئی منزل کی جانب لوگ چل دیے
ہم لیے اکیلی اپنی ذات رہ گئے

کسی کو مانگے بنا مل گئی مرادیں
حرفِ دعا لیے ہم خالی ہاتھ رہ گئے

اپنے کلام پر کبھی ناز تھا ہمیں
چپ چاپ اب دیکھتے مات رہ گئے

شاعرہ: ثوبیہ اجمل