ہم گرے لسٹ میں کیسے پہنچے

FATF

FATF

تحریر : مسز جمشید خاکوانی

اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ہے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے FATF کا بل پاس کرا لیا گیا اس بل کا نام سنتے دوسال ہو گئے لیکن کسی نے عوام کو اس کے بارے میں آگاہی نہیں دی یہ آخر ہے کیا حالانکہ یہ میڈیا کا کام تھا آئیے آپ کو بتاتے ہیں FATFاخرہے کیا FATFایک بین الاقوامی ادارہ ہے جو ہر ملک کے پیسے پر نظر رکھتا ہے کہ کہیں وہ پیسہ نشہ آور چیزوں پر استعمال تو نہیں ہو رہا ،کہیں دہشت گردی میں تہ استعمال نہیں ہو رہا کہیں ان کا ہیسہ چوری سے ملک سے باہر تو نہیں جا رہا جسے انگلش میں منی لانڈرنگ کہتے ہیں تینوں کام یا ان میں سے ایک بھی کام ہو رہا ہو تو اس ملک کو گرے لسٹ میں ڈال کر تنبیہ کی جاتی ہے کہ اپنا نظام ٹھیک کر لو ورنہ بلیک لسٹ کر دیے جائو گے نواز شریف نے 2015 میں ہی طے کر لیا تھا پاکستان کو بلیک لسٹ کروانے کے لیے ہر وہ کام کرنا ہے جس سے ہم اس قانون کی ذد میں آئیں پہلے میں آپ کو یہ بتا دوں کہ اس سے ہمیں نقصان کیا ہوگا ؟

ہمارا ملک نون لیگ کے دور حکومت میں گرے لسٹ میں پہنچا وجہ یہ سامنے آئی کہ اس ملک سے پیسہ چوری ہو کر باہر جا رہا ہے یعنی منی لانڈرنگ ہو رہی ہے مزید بھارت نے FATFکو اکسایا کہ ہمارے ملک میں دہشت گرد تنظیمیں ہیں اور ہم دہشت گردی پر ہیسہ خرچ کرتے ہیں تیسرا ثبوت بھارت نے FATFکو یہ دیا کہ نواز شریف صاحب نے میڈیا کے سامنے اعتراف کیا تھا کہ پاکستان بھارت میں دہشت گرد بھیجتا ہے ،یہ بات پاکستانی قوم بھولی نہیں ہوگی ممبئی حملوں میں پاکستان کے ملوث ہونے کا بیان نواز شریف نے ہی دیا تھا بلکہ بھارت کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے جیسے الفاظ کا استمعال بھی نواز شریف نے ہی کیا اجمل قصاب کا گھر تک ڈھونڈ لیا یوں پاکستان کو گرے لسٹ میں ڈال دیا گیا اب میں یہ بتا دوں اگر ہم بلیک لسٹ میں چلے جاتے ہیں تو کیا ہو گا ؟

ہوگا یہ کہ FATF کی وہ بلیک لسٹ ہمیں پوری دنیا میں چور ،فراڈیا اور دہشت گرد قرار دلوا دے گی کوئی بھی ملک جو آج ہم سے اربوں روپے کی تجارت کر رہا ہے اب تجارت نہیں کرے گا باہر کے جو بینک ہمارے بینکوں کے ساتھ کام کرتے ہیں ہمیں پیسے ملک سے باہر یا ملک میں بھیجنے کی مفت میں سہولیات دیتے ہیں سب بند کر دیں گے پاکستان کی کوئی پروڈکٹ باہر کا کوئی ملک نہیں خریدے گا جو پاکستان میں ادھار یعنی کریڈٹ پر سامان باہر سے منگوایا جاتا ہے وہ بھی بند کر دیا جائے گا اور بھی بہت سے بھیانک اثرات ہیں جو کئی چھوٹے ملک آج دکیھ رہے ہیں اب یہ دیکھتے ہیں کہ عمران خان نے اس پر کیا کیا FATFکے ہمیں گرے لسٹ سے نکالنے کے لیے جومطابات تھے فوج کو ساتھ ملایا کسی بھی قسم کی جو دہشت گردی تھی مکمل روکنے کے اقدامات کیے بلوچستان میں بھارت کے ایجنٹ اسی لیئے آئے دن حملے کرواتے ہیں کہ FATF کو تسلی نہ ہو اور وہ ہمیں بلیک لسٹ کر دے مگر پاک آرمی کی کاوشوں اور اللہ کی مہر بانی سے دہشت گردی پر قابو ہایا گیا اور اب جو باقی FATF کے مطالبات تھے انہیں لے کر نیازی صاحب اسمبلی آئے اور سپیکر صاحب سے بات کی اور کہا اس کے لیے ہمیں سب کا راضی نامہ چاہیے سب ممبران کے دستخظ چاہییں لیکن نہیں نیازی صاحب یہاں ّپ مات کھا گئے یہ تو قسمت کا اکہ ہماری گندی سیاست کی آخری امید بن گیا بلاول سے لے کر نون لیگی رہنما سب نے کہا کہ نہیں ہم اس پر دستخط نہیں کریں گے ہماری پہلے شرطیں مانی جائیں۔

پہلے نیب کو مکمل ناکارہ بنا دیا جائے تاکہ وہ آج کے بعد کسی کا بھی کالا پیسہ پکڑ نہ سکے دوسرا یہ کہ جن پر بھی نیب کی طرف سے مقدمے چل رہے ہیں وہ سارے مقدمے بند کر دیے جائیں اور جو نا اہل ہو چکے ہیں انکی نا اہلی ختم ہو جائے مگر نہیں یہ ملک غریب کا ملک ہے ان کا ہوتا تو کہتے باقی سب چھوڑو پہلے ہمارے دستخط لو تاکہ ہمارا ملک اس لسٹ سے باہر سکے مگر نہیں صاحب اگر یہ پاکستان کے دوست ہوتے تو نہ ان کے باہر اقامے ہوتے نہ ان کی اولادیں باہر کی نیشنلٹ ہوتیں جون 2013میں پاکستان کا کل بیرونی قرضہ 48.1 ارب ڈالر تھا جو جون 2017میں 78.1 ارب ڈالر ہو گیا یعنی صرف تین سالوں میں تیس ارب ڈالر کا ریکارڈ قرضہ لیا گیا یہ اتنا زیادہ تھا کہ پاکستان پر عالمی مالیاتی اداروں کا اعتماد ہی ختم ہو گیا اور تاریخ میں پہلی بار مزید قرضہ حاصل کرنے کے لیے پاکستان کو عالمی مالیاتی اداروں کے پاس اپنی موٹر ویز ،ہوائی اڈے اور ریڈیو پاکستان کی عمارات گروی رکھوانی پڑیں۔

مالی سال 2012,13 میں پاکستان کا کل تجارتی خسارہ پندرہ ارب ڈالر تھا جبکہ مالی سال 2016,17 میں کل تجارتی خسارہ 24 ارب ڈالر ہو چکا تھا یہ پاکستان کی تاریخ کا بد ترین تجارتی خسارہ تھا 2013 میں اندرونی قرضے 14318 ارب روپے تھے 2017 تک کل اندرونی قرضے 20872 ارب روپے ہو چکے تھے یہ اندرونی قرضوں کی بلند ترین سطع تھی 2013 میں پاکستان کی کل برامدات 21 ارب ڈالر تھیں جبکہ 2017 میں یہ برامدات گھٹ کر 17 میں ارب ڈالر رہ گئیں برامدات کم ہونے کا اعتراف اس وقت کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اپنی بجٹ تقریر میں کیا تھا 2012,13 میں تین بڑے سرکاری اداروں پی آئی اے ،پاکستان سٹیل مل اور پاکستان ریلوے کا کل خسارہ تقریبا 450 ارب روپے کے لگ بھگ تھا 2017 میں تینوں اداروں کا مجموعی خسارہ 705ارب روپے سے تجاوز کر گیا یہ خسارہ بھی میاں صاحب کا ایک ریکارڈ ہے اس سے قومی اداروں کی تباہی کا اندازہ کیا جا سکتا ہے 2013 گردشی قرضہ 400ارب روپے 2017 گردشی قرضہ 500 ارب روپے اگر آپ کو لگتا ہے گردشی قرضے میں صرف سو ارب روپے کا اضافہ ہوا تو یہ آپکی غلط فہمی ہے 2013 میں نواز شریف نے قومی خزانے میں سے میاں منشا کو نہایت خطرناک انداز میں یکمشت 480 ارب روپے کی ادائیگی کر دی تھی جس کے بعد گردشی قرضہ صفر ہو گیا تھا یعنی پانچ سو ارب کا یہ گردشی قرضہ اس کے بعد صرف چار سالوں میں چڑھا یہ ایک اور ریکارڈ تھا روپے کی قدر کم ہو کر 92 سے 107 ہو چکی تھی کچھ ماہرین کے نزدیک 107 پر بھی مصنوعی طور پر روکی گئی جس کا خمیازہ اگلی حکومت کو بھگتنا پڑا۔

تاریخ میں پہلی بار زرعی پیداوار میں اضافے کی بجائے کمی ہوئی اور پہلی بار کسانوں نے پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے احتجاج کیا اور منتخب جمہوری حکومت کے ڈنڈے بھی کھائے ہم لوگوں کی یاداشت کمزور ہے یا شائد ہم اپنے مفاد کے لیے پچھلی باتیں بھلا دیتے ہیں اب یہ بھی سن لیں جو ہر اچھی بات کا کریڈٹ قائد پٹواریاں کو دیتے ہیں پرویز مشرف کے شروع کیے گئے پراجیکٹ گوادر اور سی پیک کے روٹس میں من مانی تبدیلیاں کر کے پہلے اس کو متنازع بنایا گیا پھر چین کے ساتھ نئے معاہدات کیے گئے جس سے خدشہ پیدا ہو گیا کہ سی پیک جیسے عظیم منصوبے سے پاکستان کے ہاتھ کچھ بھی نہیں آئے گا پاک فوج کی محنت پر پانی پھیرنے کے لیے معاہدات کی تفصیلات چھپا لی گئیں ۔آگے سنیے 2013 میں بجلی کا شارٹ فال 5000میگا واٹ 2017 میں بجلی کا شارٹ فال 7000 میگا واٹ نہ صرف دو ہزار میگا واٹ شارٹ فال بڑھا بلکہ بجلی کا بحران دور کرنے کے لیے 2013 میں پانچ سو ارب روپے کی خطیر لاگت سے جن منصوبوں پر کام جاری تھا وہ بھی ایک ایک کر کے ناکام ہو گئے ان میں نندی پور ،قائد اعظم سولر پارک اور نیلم جہلم جیسے منصوبے شامل تھے اور قوم کے مزید پانچ سو ارب روپے ڈوب گئے نواز شریف کو یہ اعزاز بھی حاصل رہے گا کہ اس کے دور میں پہلی بار گرمیوں میں لوڈ شیڈنگ اور پانی کی قلت کی وجہ سے صرف کراچی میں بارہ سو لوگ مر گئے جبکہ تھر پارکر میں غذائی قلت سے سینکڑوں بچے مرے پتہ نہیں کون سی ترقی کرائی نواز شریف نے کہ پاکستان گرے لسٹ میں ڈال دیا گیا پاکستانیو سوچو آپکے محبوب قائد نے جس کو آپنے تین بار سر پہ بتھایا وہ آپ کو بلیک لسٹ کرانے کو کتنا بے چین ہے بتانے کو تو بہت کچھ ہے مگر ابھی کچھ اور صبر کر لیتے ہیں قائد پٹواریاں نے تو اپنا ظرف دکھا دیا۔

آج ایک دوسرا الطاف حسین سامنے آ گیا جس کو موت کے لالے پڑے ہوئے تھے اپنی خباثت دکھا گیا ایک جھوٹا شخص ہزار جھوٹ بولے یا ایک بولے ایک برابر ہے جس کے دل گردے پھپھڑے جواب دے چکے تھے آج اے پی سی سے ایک گھنٹہ خطاب کرتا رہا کہتا ہے چند پیسوں کا ڈاکہ ڈالنے پر ہمیں جیلوں میں ڈالا گیا یہ معصومیت نہیں ظاہر سی بات ہے نواز شریف کا حزب اختلاف میں شمولیت کا بڑا مقصد ریاست اور قومی سلامتی کے بڑے اداروں کے خلاف زہر اگلنا تھا میاں صاحب جھوٹ بولنے اور منافقت کے چیمپئن ہیں نواز شریف نے ریاستی اداروں پر الزام لگا کر بیرونی طاقتوں کو اشارہ دیا کہ الطاف حسین جیسا مہرہ پٹ گیا تو کیا ہوا متبادل موجود ہے نواز شریف ایک طرف یہ پیغام دے رہا ہے کہ جمہوری حکومتوں کو پانچ سال پورے نہیں کرنے دیے جاتے تو دوسری طرف اے پی سی بلا کر دبائو ڈلوا رہا ہے کہ جمہوری حکومت پانچ سال پورے نہ کر سکے اس دوغلے پن کو آپ کیا کہیں گے ؟ نواز شریف نے کہا خارجہ پالیسی بنانے کا اختیار عوامی نمائندوں کے پاس ہونا چاہیے ،نواز شریف صاحب اپنے دور حکومت میں آپ بھارت کی پاکستان میں دہشت گردانہ کاروائیوں پر کسی کو بات نہیں کرنے دیتے تھے دفتر خارجہ کے اہم افراد اس پر بیان دے چکے ہیں کہ نواز شریف دور میں بھارت کے خلاف بات کرنے کی ممانعت تھی آپ مری میں را کے کرتا دھرتائوں کے ساتھ ملاقاتیں کرتے رہے ،اپنی فیکٹریوں میں را کے ایجنٹس کو شیلٹر فراہم کرتے رہے مودی ڈائریکٹ رائے ونڈ لینڈ کرتا رہا کیا اس کے باوجود آپ کے عزائم ڈھکے چھپے تھے؟؟؟

نواز شریف نے فرمایا ہماری جدو جہد عمران خان کے خلاف نہیں بلکل نہیں ہوگی آپکی جدو جہد عمران خان اور فوج کے درمیان فتور ڈالنے کی تو ضرور ہے بلکہ مریم نواز کو باہر نہ بھیجنے ،ڈیل نہ ملنے اور نئے کیسز کی تفتیش کھلنے پر یہ جو آپ تڑپ کر سامنے آئے ہیں اور اداروں کے خلاف بغض سے بھری تقریر کی ہے یہ ہمارے لیے غیر متوقع نہیں تھی جناب بلاول زرداری نے فرمایا ایک نیا میثاق جمہوریت ہو جس کو ہم منشور بنا کر نکلیں جی آپ نے بالکل درست فرمایا پہلے آپ کے بڑوں نے میثاق جمہوریت کر کے دس سال اس ملک کو لوٹا اب ان کی اولادیں لوٹیں گی ہماری قسمت میں صرف آپ ہی لکھے تھے ضرور شوق پورا کیجیے یہ قوم ضرور آپ کا ساتھ دے گی کیونکہ یہاں انصافیے ،پپلیے ،لیگیئے تو ہیں پاکستانی نا پید ہیں لیکن یہ عوام بھی ایک بار سوچے ضرور کہ آپ کے پیارے لیڈران جس طرح کرپشن بچانے کے لیے اکھٹے ہو جاتے ہیں کبھی آپ کے مسائل حل کرنے کے لیے بھی اکھٹے ہوئے ؟کہتے ہیں پاکستان میں میڈیا آزاد نہیں اس سے پہلے کبھی اتنی آزادی تھی کہ عدالتوں سے سزا یافتہ مجرم جو مفرور اور اشتہاری بھی ہیں اس طرح سلامتی کے اداروں کے خلاف ہر چینل پر ہرزہ سرائی کریں جنہوں نے پاکستان کے لیے لاکھوں جانیں قربان کی ہیں آپ تو خیر سے گرے لست میں پاکستان کو پہنچا گئے تھے نا ؟سوچتی ہوں عمران خان کی نیت خالص ہے اور اللہ اس کی نیک نیت کے صدقے اس کی کاوشوں سے بھی پاکستان کو بچا لے گا انشا اللہ!

Mrs Khakwani

Mrs Khakwani

تحریر : مسز جمشید خاکوانی