غیرت کے تقاضے مختلف کیوں

Honor killing

Honor killing

تحریر : امتیاز علی شاکر

زیرقلم موضوع تو کچھ اور تھا ذہن ودل میں ماہ مقدس کی برکات و نعمتوں کے تذکرے چل رہے تھے کہ غیرت کے نام پر دو بہنوں کے قتل کی خبرنے سب کچھ بدل کے رکھ دیا بی بی سی کی خبرکے مطابق شام پلین کے علاقے میں 18 اور 16 سالہ لڑکیوں کو ان کے چچا زاد نے فائرنگ کر کے مبینہ طور پر’غیرت کے نام’پر قتل کردیا۔لڑکیوں کو ایک نوجوان کے ساتھ ویڈیو بنانے کے الزام میں قتل کیاگیا جس کا مقدمہ تحصیل رزمک کے تھانے میں درج ہے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ لڑکیوں کا تعلق جنوبی وزیرستان سے تھا اور وہ سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کی وجہ سے شمالی وزیرستان کے علاقے شام پلین گڑیوم منتقل ہوئی تھیں۔ مبینہ ویڈیو میں نظر آنے والے لڑکے اور مقتول لڑکیوں کے درمیان کسی قسم کے رشتے یا تعلق کی فی الحال کوئی تصدیق نہیں ہو سکی وزیرستان پولیس کا کہنا ہے کہ واردات کے بعد قتل کی گئی ایک لڑکی کے باپ اور کزن کو گرفتار کر لیا گیاہے واقعہ میں ملوث دیگر ملزمان کا تعین کر کے انھیں بھی جلد گرفتار کیا جائے گا۔پولیس کے مطابق قتل کی گئیں لڑکیاں کزن تھیں جن کی عمریں 16 اور 18 سال تھیں۔

غیرت کسے کہتے ہیں؟کیاغیرت کے نام پرکسی کوقتل کردینادرست ہے؟مردکیلئے غیرت کے تقاضے مختلف کیوں ہیں؟کیاخواتین بھی مردوں کوغیرت کے نام پرقتل کرتیں ہیں؟عورت کے متعلق ہم کیاسوچتے ہیں؟عورت کوکیسادیکھناچاہتے ہیں؟عورت میں کیاکیاخوبیاں من بھاتی ہیں؟عورت کوباشعور،تعلیم یافتہ اورہنرمندہوناچاہیے عورت کو بے انتہاء خوبصورت ہوناچاہیے عورت کی تعلیم تربیت شعوراورہنرسے فائدے حاصل ہونے چاہیے عورت کی تمام ترصلاحیتیں اورہنرچاردیواری اورغیرت کی قیدمیں کارآمدہونی چاہیے یعنی معاشرہ چاہتاہے عورت اندھی ہواوردیکھے ہماری مرضی سے بہری ہوپرہماری پہلی آوازپرلبیک کہے گونگی ہواور ہمیں جی جی کہے کبھی کسی بات سے انکار نہ کرے آزادہوپرکام کہے بغیربھاگ بھاگ غلاموں کی طرح کرے ہماری ضروریات کوخودہی سمجھ لے اور ہماری خواہشات کی قیدی ہو بغیر رسی جہاں باندھ دیاجائے ساری زندگی وہیں گزاردے کبھی کسی مردکی طرف نہ دیکھے کبھی کسی مرد کے ساتھ بات نہ کرے کبھی کسی مرد کی بات نہ سنے عورت دکھنے میں فلمی اداکارائوں سے بھی زیادہ پرکشش ہواورمیک اَپ بالکل نہ کرے۔

یہ ساری اور وغیرہ وغیرہ خوبیاں عورت میں پائی جائیں تب کہیں جاکے اسے نیک سمجھا جا سکتاہے ساری زندگی چاردیواری میں گزارکر دس سے بارابچے پیداکرنے کے بعدعمرکے آخری حصے میں بھی عورت گھرسے باہررات توکیادن بھی نہیں گزارسکتی اورنہ ہی گزارناچاہتی ہے پھربھی غیرت کے نام پرقتل کردی جاتی ہے دوسری جانب وہی مرد جواپنے گھرکی عورت کو مکمل باحیادیکھناچاہتاہے چوراہے میں بیٹھ کردوستوں سے کہتاہے فلاں عورت ایک بارمیری طرف دیکھ لے پھردیکھناکیسے میرے پیچھے پیچھے آتی فلاں کونہیں دیکھاارے وہی جوپرسوں دیسی گھی کے پرانٹھے اورانڈے کاحلوہ بناکرلائی تھی میرے لیے کیسے اسے مریدبنارکھاہے تیرے بھائی نے اَپن میں کشش اورکوالٹیاں ہی بہت ہیں پریارکیاکروں فلاں توآنکھ اٹھاکرہی نہیں دیکھتی تین سال سے اس کے راستے میں بیٹھاہوں۔دوسروں کی بہن بیٹی کے ساتھ چھیڑچھاڑمرداورمعاشرے کونہ صرف قبول ہے بلکہ چسکے دارہے اپنی ماں بہن بیٹی کوکبھی وراثت کاحق مانگنے پرقتل کرکے غیرت کانام لگادیاجاتاہے توکبھی کسی بوڑھے بدشکل کے ساتھ نکاح سے انکارپرقتل کردیاجاتاہے اوراکثرغلط فہمی کاشکارغیرت مندمرداپنی ہی ماں بہن بیٹی اوربہوکوقتل کردیتے ہیں۔

کیا کبھی کسی عورت نے اپنے باپ بھائی شوہریابیٹے کو وراثت کاحق مانگنے پرقتل کیاہے؟کیا کبھی کسی عورت نے غیرت کے نام پراپنے باپ بھائی شوہریابیٹے کوقتل کیاہے؟کیاکہیں ایساواقع رونماء ہواہو یاہوجائے تومعاشرہ یاقانون اسے قبول کرتے ہیںیاکرسکتے ہیں؟چوراہے میں بیٹھے مردجب خواتین کے متعلق بے ہودہ حرکات وگفتگوکرتے ہیں توخواتین کوبھی یہ حق دیاجاسکتاہے کہ انہیں غیرت کے نام پرقتل کردیں؟عورت کے مقابلے میں مرد کہیں زیادہ بے حیاوبے غیرتی والے اقدام کرتاہے جومعاشرہ اورقانون مردکوغیرت کے نام پرقتل کی اجازت دیتاہے وہ عورت کویہ حق کیوں نہیں دیتا؟ سوال یہ ہے کہ کیاغیرت کے نام پرقتل کرنے والے ظالم کسی قسم کی نرمی یارعایت کے مستحق ہیں یاسرعام عبرناک ناک سزائے موت کے؟

Imtiaz Ali Shakir

Imtiaz Ali Shakir

تحریر : امتیاز علی شاکر
imtiazali470@gmail.com ,
03134237099