عزت دو

vote

vote

تحریر : امتیاز علی شاکر

بے شک اللہ رب العزت جسے چاہے عزت بخشتا ہے اور جسے چاہے ذلیل کرتا ہے۔بے شک عزتیں اللہ سبحان تعالیٰ عطا فرماتا ہے اور ہماری ذمہ داری ہی نہیں بلکہ فرض ہے کہ جو عزت کے قابل ہیں ان کی عزت کریں۔مرشِد سرکار عظیم روحانی پیشوا سید عرفان احم دشاہ المعروف نانگامست فرماتے ہیں کہ”افواج پاکستان کی پشت پرآل رسول اللہ ۖ کا ہاتھ ہے۔افواج پاکستان پر قوم کااعتماداللہ تعالیٰ کا خاص فضل ہے جسے دنیاکی کوئی طاقت ٹھیس نہیں پہنچاسکتی اورعزت ہمیشہ انہیں کے حصے میں آتی ہے جو قربانی دیتے ہیں ،خدمت کرتے ہیں جوآگے بڑھ کرملک وقوم کا دفاع کرتے ہیں”ووٹ عزت چاہتاہے توقربانی دیناہوگی۔

نہیں نہیں ووٹ کو جان نہیں الیکشن میں بریانی کی پلیٹ یامرغ نان کی قربانی دیناہوگی۔اہلیت کے مقابلے میںرشتہ داری۔تعلق داری اورذاتی مفادات کی قربانی دیناہوگی۔قربانی دئیے بغیرعزت پانامشکل ہے۔ووٹرزکے ساتھ سیاستدانوں کوبھی قربانی دیناہوگی جی ہاں آپ بالکل ٹھیک سمجھے جان نہیں بیرون ملک سرمایہ پاکستان لانے اورحرام کمائی کی قربانی دیناہوگی۔ووٹ کوعزت دوکانعرہ لگاکرجن اداروں کونشانہ بنانے کی کوشش کی گئی دراصل وہ توووٹ کی عزت،جان،مال اوروطن کی حفاظت کی خاطراپنے ماں باپ،بہن،بھائیوں،بیوی بچوں سے دورملک کی سرحدوں پرجان ہتھیلی پراوردل میں جذبہ شہادت لئے رات دن ڈیوٹی کرتے ہیں۔سرحدوں کی حفاظت پرمعمورجوان رات بھرجاگتے ہیں اورووٹ اپنے گھرمیں چین کی نیندسوجاتے ہیں۔

ووٹ کوعزت دیناووٹ کی طاقت سے ایوان اقتدارکے مزے لوٹنے والوں کی ذمہ داری ہے۔عوام ووٹ کی امانت ایسے پڑھے،لکھے،باشعوراوراہل لوگوں کے سپردکریں جوبکے نہ،جھکے نہ،ذاتی مفادات کوقومی مفادات پرترجیح نہ دیں اوران پڑھ،جاہل،نااہل،قبضہ مافیا،منشیات مافیا،ضمیرفروش اورجرائم پیشہ عناصرکوالیکشن میں حصہ لینے کی اجازت نہ ملے تو بلاشبہ ووٹ ہی سب سے طاقتوراورباعزت ہوجائے گا۔ووٹ کیلئے عزت کامطالبہ کرنے والے ووٹ کی عزت اورطاقت کے بل بوتے پرہی سزایافتہ مجرم ہونے کے باوجودضمانت پرجیل سے رہاہوتے اورعلاج کے بہانے بیرون ملک موج مستی کرتے ہیں۔ووٹ کی عزت تب کہاں ہوتی ہے جب ووٹ کے ٹھیکیدارملکی سرمایہ بیرون ملک لے جاتے ہیں؟جب ووٹ کی طاقت سے منتخب ہونے والے کسی حکمران کے بچے کہتے ہیں کہ وہ توپاکستانی ہی نہیں،اُن پرپاکستان کاقانون لاگوہی نہیں ہوتا،ووٹ کی عزت تب کہاں ہوتی ہے جب کوئی سیاستدان جعلی ادویات سازکمپنیاں بناتاہے؟

جب کوئی سیاستدان کسی شہری کے گھر،کھیت یاکاروبارپرزبردستی ناحق قبضہ کرتاہے؟ووٹ کی عزت تب کہاں ہوتی ہے جب ارکان پارلیمنٹ کی اکثریت پیش ہونے والے بلزکوپڑھ نہیں پاتی پھر بھی کرپشن مقدمات میں ضمانت ملنااورپھرجرم ہونے کے باوجودثابت نہ ہوپانا،سزایافتہ مجرموں کوضمانت پررہائی اوربیرون ملک جانے کی اجازت ملنا ووٹ کی عزت نہیں تواورکیاہے؟سیاستدانوں کے محلات،بڑی بڑی گاڑیاں، نوکرچاکر،دنیابھرمیں نامی بے نامی کاروبارووٹ کوچکردے کرہی چلتے ہیں پھربھی یہ لوگ ملکی سلامتی اوردفاع کے ضامن اداروں پرتنقیدکرنے سے بازنہیں آتے۔قوم نے ہمیشہ یہ تسلیم کیاہے کہ پاکستان کی طرح افواج پاکستان بھی اللہ تعالیٰ کے رازوں میں سے ایک رازہے اورافواج پاکستان قابل عزت ہی نہیں بلکہ قابل فخربھی ہیں،قوم نے ہمیشہ ایسی تمام سازشوں کاڈٹ کرمقابلہ کیاہے جوعوام اورافواج پاکستان کے درمیان پیارمحبت اوراحترام کم کرنے کیلئے کی جاتی ہیں۔قومی اسمبلی اورسینیٹ نے آرمی، فضائیہ اور نیوی ایکٹ ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور کر لیاہے۔مسلم لیگ(ن)اور پیپلزپارٹی نے بل کی غیرمشروط حمایت کی جسے حکومت اپنی کامیابی اوراتفاق رائے قراردے رہی ہے جبکہ حقیقت مختلف ہے۔

مسلم لیگ ن اورپیپلزپارٹی کا موجودہ حکومت کے ساتھ اتفاق رائے غیرفطری ہوگا،نمبرایک اپوزیشن کی دونوں بڑی جماعتوں نے افواج پاکستان سے متعلقہ بل کومتنازعہ نہ بناکرانتہائی سمجھ داری سے کام لیاہے اورنمبردوانہوں نے مستقبل کومدنظررکھتے ہوئے آرمی،فضائیہ اور نیوی ایکٹ ترمیمی بل کی غیرمشروط حمایت کی ہے۔حکومت وقت کامیابی اور اتفاق رائے کی دعویدارہے توالیکشن کمیشن کے چیئرمین اورارکان سمیت کئی دیگرمعاملات اتفاق رائے سے حل نہ ہونے کی صورت میں اتفاق رائے کابھانڈہ جلدبیچ چوراہے پھوٹ جائے گااورپھرحکومت کوایک اوریوٹرن کی ضرورت پیش آئے گی جوقوم کیلئے کوئی نئی بات نہیں ،یوٹرن لینے کااعتراف واعلانیہ اقراروزیراعظم عمران خان نے کیاجبکہ ماضی میں بھی لاکھوں یوٹرن لئے جاچکے اورآئندہ بھی لئے جاتے رہیں گے۔حالیہ اتفاق رائے بھی اپوزیشن کی دوبڑی جماعتوں کایوٹرن ہی محسوس ہورہاہے جوکل تک ووٹ کی عزت کی بات کیاکرتی تھیں۔جہاں تک ووٹ کی حقیقی عزت کامعاملہ ہے توپوری قوم اس کامطالبہ کررہی ہے پراس کاہرگزیہ مطلب نہیں کہ کوئی سیاستدان ووٹ کی عزت کانعرہ لگاکرملکی سلامتی کے ضامن اداروں کیخلاف زہراگلے۔

قوم نے افواج پاکستان کوہمیشہ عزت وقدرکی نگاہ سے دیکھاہے لہٰذاقوم سب حکمران طبقات سے مطالبہ کرتی ہے کہ پہلے افواج پاکستان کی عزت کرناسیکھیں بعدمیں ووٹ کی عزت تلاش کریں اورووٹ کے بے آبروہونے کی اصل وجوحات کوسمجھ کرحل نکالیں تاکہ ووٹ بھی کبھی باعزت ہوجائے بصورت دیگرپاکستانی قوم اپنے افواج کے ساتھ تھے،ہیں اورہمیشہ شانہ بشانہ رہیں گے۔ یہ بات توثابت ہوچکی ہے کہ اللہ رب العزت جسے چاہے عزت بخشتا ہے اور جسے چاہے ذلیل کرتاہے۔افواج پاکستان اللہ سبحان تعالیٰ کے رازوں میں سے ایک رازہے اوراللہ تعالیٰ نے ہی افواج پاکستان کوعزت عطافرمائی ہے۔ووٹ ذلیل ہوچکاہے تواپنے اعمال درست کرے اپنے مالک کی بارگاہ سے معافی طلب کرے۔دوسروں کے حقوق تلف کئے ہیں توواپس کرے،اختیارات کاغلط استعمال کیاہے توقوم سے معافی مانگے،جو جوجس جس اندازمیں لوٹ گھسوٹ کے ذریعے حرام کمایاہے غریب عوام کولوٹاکرپہلے خودووٹ کوعزت دیں پھردوسروں سے مطالبہ کریں۔

Imtiaz Ali Shakir

Imtiaz Ali Shakir

تحریر : امتیاز علی شاکر